کونڈاگاؤں میں خواتین کی پٹائی، پولیس سے بھی ہاتھا پائی کونڈاگاؤں: ریاست چھتیس گڑھ کے کونڈا گاؤں میں خواتین کے ساتھ مارپیٹ کی گئی، انہیں زخمی حالت میں ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اطلاع ملتے ہی سٹی کوتوالی پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو کونڈگاؤں کے ضلع ہسپتال لے گئی۔ یہاں سٹی کوتوالی کونڈاگاؤں کے ٹی آئی بھیم سین یادو نے مذہبی معاملے سے انکار کیا ہے۔ Women Thrashed in Kondagaon
کیا ہے پورا معاملہ:
کونڈاگاؤں ضلع کے مختلف تھانوں سے اس طرح کے واقعات مسلسل سامنے آرہے ہیں۔ ہندو مذہب چھوڑ کر دوسرا مذہب اپنانے والوں کے ساتھ مارپیٹ اور ہراساں کرنے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی کڑی میں 31 دسمبر کو کونڈاگاؤں ڈیولپمنٹ بلاک کے چیچڈونگری سے ایک تازہ معاملہ سامنے آیا ہے۔ چیچڈونگری کے گاؤں والوں کی پٹائی کے بعد انہیں کونڈاگاؤں ضلع ہسپتال میں داخل کرایا گیا، وہیں متاثرہ نے بتایا کہ وہ اپنے مذہب کے بجائے دوسرے مذاہب پر یقین کرنے لگی ہیں۔ اس سے ناراض ہو کر گاؤں والوں نے اس جئ اور اس کے شوہر کی زبردست پٹائی کی۔ اتنا ہی نہیں چیچڈونگری گاؤں کی ایک دیگر خاتون کی اس کے بھتیجے نے سرعام چپل سے پٹائی کی۔ اس معاملے کی اطلاع ملتے ہی کوتوالی پولیس نے موقع پر پہنچ کر مداخلت کی اور متاثرین کو ضلع ہسپتال کونڈاگاؤں لے گئے، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
کیا کہتے ہیں پولس افسران:
سٹی کوتوالی کونڈاگاؤں کے ٹی آئی بھیم سین یادو کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کے گھر میں لکڑی کٹائی کی مشین غیر قانونی طور پر رکھی گئی تھی۔ جس پر جنگلاتی تحفظ کمیٹی کے ساتھ گاؤں والوں نے کارروائی کی اور خاتون کے ساتھ مراپیٹ کی گئی۔ شکایت کے بعد کوتوالی پولیس موقع پر پہنچی اور آئی پی سی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔خواتین کو مارنے کا یہ معاملہ 31 دسمبر کا ہے۔
گاؤں والوں نے سب انسپکٹر کی پٹائی کی:
چیچڈونگری کی دیہی پولیس کی کارروائی سے ناخوش لوگ یکم جنوری کو سٹی کوتوالی کونڈاگاؤں پہنچے۔ جہاں گاؤں والوں نے مذکورہ معاملے کی تفتیش کر رہے سب انسپکٹر آنند سونی کو گھیر لیا اور ان کے ساتھ مارپیٹ کرنے کی کوشش کی۔سب انسپکٹر آنند سونی نے بھاگ کر اپنی جان بچائی۔ یہ پورا واقعہ تھانہ کوتوالی سے کچھ فاصلے پر ایس ڈی ایم آفس کے گیٹ کے سامنے پیش آیا۔ Women Thrashed in Kondagaon
سب انسپکٹر آنند سونی، گاؤں والوں کے ہاتھا پائی سے بچ کر پولیس اسٹیشن کوتوالی کونڈاگاؤں گیٹ پہنچے۔ جہاں پولیس فورس نے دروازہ بند کر کے گاؤں والوں کو بھگا دیا۔ مذکورہ بالا تمام معاملات میں، ایس ڈی او پی کونڈاگاؤں نمیتیش سنگھ پریہار نے کہا کہ کافی سمجھانے اور تمام گاؤں والوں کے معافی مانگنے کے بعد بھی اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ Women Thrashed in Kondagaon
یہ بھی پڑھیں : Old Pension Scheme مرکز کے انکار کے باوجود چھتیس گڑھ حکومت او پی ایس نافذ کرے گی