ضلع گیا کے دومختلف مقامات پر بارش کی وجہ سے منہدم مکان کے ملبے میں دب کر تین افراد کی موت ہوگئی ہے ۔
شدید بارش ہونے کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے ہسپتالوں میں معقول انتظامات نہیں ہیں ، ہسپتال میں ڈاکٹرز کی عدم موجودگی کے سبب سنگین حالت میں پہنچے ایک مریض کی موت واقع ہوگئی ۔جس سے ناراض لواحقین نے ہسپتال میں اور سڑک جام کرکے احتجاج کیا ہے ۔
اطلاع کے مطابق ضلع کے پریا تھانہ علاقہ کے مبارک پور گاؤں میں گھر کی دیوارگرنے سے وینیتا دیوی (28 سال) اور بیٹی آروشی کماری (تین سال) کی موت ہوگئی ہے ۔
آروشی کے والد سورج پرکاش شدید طور سے زخمی ہوگئے ہیں ۔ انہیں رات میں ہی علاج کے لیے مگدھ میڈیکل کالج و ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ادھر ضلع کے کونچ بلاک میں واقع گیندا بگہا گاوں میں پرمود پاسوان (30 سال) کی بھی دیوارکے ملبے میں دبنے کے باعث موت ہوگئی ہے ۔
بتایا جارہاہے کہ وینیتا دیوی سمیت اس کی بیٹی اور شوہر کو علاج کے لیے پریا ہسپتال لواحقین لیکر پہنچے تھے مگر ہسپتال بند تھا۔ ہسپتال میں تعینات گارڈ نے انہیں بتایا کہ ڈاکٹرز بھی ڈیوٹی پر نہیں ہیں ۔ جس سے ناراض ہوکر لواحقین نے ہسپتال کے دروازے قفل لگادیا ۔اور زخمیوں کولیکر گیاروانہ ہوئے ، اسی دوران راستے میں ماں بیٹی کی موت ہوگئی ۔
گیا: ملبے میں دب کر تین افراد ہلاک ہسپتال کی عدم توجہی کے خلاف مظاہرین نے ہنگامہ بھی کیا۔ ہسپتال کے گیٹ میں تالا لگا کر ہسپتال انچارج کے خلاف نعرے بازی کی ۔ ہسپتال کے اندر گارڈز ، اے این ایم اور نرسوں کو گھنٹوں بند کرکے رکھا ۔
مشتعل افراد نے گیا رفیع گنج روڈ بھی گھنٹوں بند کرکے رکھا ۔ ایس ڈی او منوج کمار اور بی ڈی او ارون کمار نرملا نے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی۔ لیکن وہ ماننے کو تیار نہیں ہورہے تھے ۔
ان کا مطالبہ تھا کہ ہسپتال انچارج کو فوری طور پر ہٹایاجائے اور غیرحاضر ڈاکٹر کومعطل کیا جائے ۔ ایس ڈی او کے مطابق ہسپتال کے انچارج پر کارروائی کے لیے سینئر عہدیداروں کو رپورٹ بھیجی گئی ہے۔ ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ کی رقم دینے کی کاروائی جاری ہے۔
سبودھ پاسوان نے بتایا کہ اگر مقامی ہسپتال میں ڈاکٹرز ہوتے تو جان بچ سکتی تھی ۔ابتدائی علاج نہیں ہونے کی وجہ سے ان کی موت ہوئی ہے۔