اردو

urdu

ETV Bharat / state

آل انڈیا ملی کونسل کے صوبائی اجلاس میں کئی اہم تجاویز منظور

بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں ملی کونسل بہار کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اس میں ریاست کے تمام اضلاع اور بیرون ریاست کے ذمہ داران اور ارکان شریک ہوئے۔ اجلاس میں نئی میقات اگست 2021 سے اگست 2024 کے لئے بارہ شعبوں کے تحت نئے عہدے داران کا انتخاب بھی عمل میں آیا۔

By

Published : Aug 24, 2021, 12:59 PM IST

آل انڈیا ملی کونسل
آل انڈیا ملی کونسل

بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں ملی کونسل بہار کا ایک انتخابی اجلاس منعقد ہوا جس میں نئی میقات اگست 2021 سے اگست 2024 کے لیے بارہ شعبوں کے تحت نئے عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا۔

اس اجلاس میں اتفاق رائے سے مولانا اشتیاق احمد شیخ الحدیث مدرسہ اسلامیہ جامع العلوم مظفرپور، مولانا انیس الرحمن قاسمی و خورشید انور عارفی کو ریاستی ملی کونسل کا سرپرست منتخب کیا گیا جبکہ مولانا عتیق الرحمن قاسمی کو صدر، مولانا محمد عالم قاسمی کو جنرل سکریٹری و مولانا نافع عارفی کو کارگزار سکریٹری بنایا گیا۔


اجلاس میں مشن تعلیم-2050، دینی و عصری تعلیم، اتحاد امت، اصلاح معاشرہ، اردو زبان، نئی تعلیمی پالیسی، اقلیتوں کی تعلیمی و معاشی ترقی اور خدمت خلق کے سلسلے میں دس مختلف تجاویز بھی منظور کی گئیں۔

آل انڈیا ملی کونسل

ملی کونسل کے قومی نائب صدر حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر مسلمانوں میں اجتماعیت و اتحاد، مسلمانوں کی تعمیر و ترقی اور تعلیمی، معاشی نیز دینی و مذہبی تشخص کے تحفظ کے غرض سے ملک کے بزرگانِ دین و اہل علم کے مشورہ سے 1992 آل انڈیا ملی کونسل کا قیام عمل میں آیا تھا جس کے بانی فقیہ وقت حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی تھے۔

یہ تنظیم ملک کے تمام صوبوں میں قائم ہے اور اپنے مقاصد کے تحت کام کر رہی ہے

روز اول سے ملی کونسل مسلک و مشرب سے اوپر اٹھ کر ملی مسائل کے حل کے لئے مشترکہ کوششیں کرتی آ رہی ہے۔

مذکورہ اجلاس میں مقررین نے تعلیم پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمیں ترقی کرنا ہے تو اس کا واحد ذریعہ تعلیم ہے۔ جب تک ہم اپنے بچے اور بچیوں پر تعلیم کے لئے اپنے گھر اور سماج کا ماحول سازگار نہیں کریں گے اس وقت تک ہم کامیاب منزل تک نہیں پہنچ سکتے.

مزید پڑھیں:

جمہوریت میں حق کے لیے بار بار آواز اٹھانے کی ضرورت: مولانا انیس الرحمٰن قاسمی


اجلاس میں اردو زبان کے تحفظ اور اس کے حقوق کی بازیابی کے لئے نئی تحریک چلانے پر مقررین نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آج ریاست میں تمام بڑے سرکاری تنظیموں کے عہدے خالی ہیں۔

اسکولوں میں اردو اساتذہ کے نہیں ہونے سے طلباء کے مستقبل سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے، ریاستی حکومت اس جانب سے جلد سے جلد پہل کر اردو اساتذہ کی بحالی یقینی بنائیں.
اس کے علاوہ اجلاس میں اتحاد امت، لڑکیوں کی غیر مسلموں سے شادی اور نئی تعلیمی پالیسی پر تلنگانہ کے مولانا عمر عابدین قاسمی مدنی،مفتی ثناء الہدی قاسمی،مولانا مشہود قادری ندوی،مولانا ابو الکلام قاسمی شمسی،ڈاکٹر سرور عالم ندوی،ڈاکٹر اظہار احمد، شاہد محمود پوری وغیرہ نے روشنی ڈالی۔


اجلاس کے شرکاء نے پروگرام میں پیش کی گئی تجاویز کو وقت کی اہم ضرورت بتایا اور اس کے ذریعہ سے ہر گاؤں علاقوں میں جا کر لوگوں کو بیدار کرنے پر زور دیا.

ABOUT THE AUTHOR

...view details