پٹنہ:دو روز قبل بہار حج کمیٹی Bihar Hajj Committee کی تشکیل نو کا نوٹیفکیشن ریاستی حکومت کی جانب سے جاری ہوا تھا جس میں پورے بہار سے سیاسی، مذہبی، سماجی و مختلف میدانوں سے 16 سرکردہ شخصیات کو حج کمیٹی کا رکن بنایا گیا تھا جس میں ایک اہم اور معتبر نام امارت شرعیہ کے نائب ناظم مولانا مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی کا بھی ہے، جنہیں حج کے جانکار اور مذہبی علماء کی سرفہرست رکھا گیا تھا، مگر آج جیسے ہی امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم شبلی قاسمی کی دستخط سے مکتوب نمبر 651/2022 جاری ہوا تو سوشل میڈیا سے لیکر عوام کے درمیان موضوع بحث بن گیا۔ Imarat e sharia Patna issued an apology on behalf of Mufti Sanaul Huda Qasmi۔
امارت شرعیہ سے جاری مکتوب میں شبلی قاسمی نے کہا کہ "مولانا مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی Maulana Mufti Sanaul Huda Qasmi نے بہار ریاستی حج کمیٹی کی رکنیت قبول کرنے سے معذرت ظاہر کر دی ہے، ان کے اس عمل سے مجھے حد درجہ خوشی ہوئی"۔ یہ مکتوب سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی کے محبین و مخلصین کے درمیان ہنگامہ برپا ہو گیا، لوگوں نے اس فیصلے کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی ایک باصلاحیت، معتبر اور معتدل شخصیت ہیں، حج کے دیگر امور پر ان کی باریک نظر رہی ہے، ایک عرصے سے حج کے موقع پر حجاج کرام کی خدمت بھی کرتے رہے ہیں، علاوہ ازیں سعودی حکومت نے بحیثیت شاہی مہمان انہیں حج کے موقع پر مدعو بھی کیا ہے، ان کے رکن بننے سے حج کے کاموں میں مزید تیزی و ترقی ہوتی. اس طرح سے امارت شرعیہ کی نمائندگی ہوتی جیسا کہ ماضی میں رہی ہے۔