موتیہاری: بہار کے مشرقی چمپارن ضلع میں شراب ایک مرتبہ پھر جان لیوا ثابت ہوئی ہے۔ ضلع کے مختلف تھانہ علاقوں میں جمعہ کی رات تک آٹھ افراد کی مشتبہ حالت میں موت ہوگئی ہے۔ کچھ لوگ ان اموات سے متعلق بتارہے ہیں کہ زہریلی شراب پینے سے ان کی موت ہوئی ہے۔ حالانکہ متوفی کے لواحقین اس کی تردید کر رہے ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق ہلاک ہونے والے باپ بیٹے شراب کے کاروبار سے وابستہ تھے۔ اسی دوران انتظامیہ کے خوف سے دونوں کی جلد بازی میں آخری رسومات ادا کردی گئیں۔ موتیہاری میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 8 لوگوں کی موت کی خبر سامنے آئی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ کیونکہ چار درجن لوگوں کی حالت تشویشناک ہے جن کا مختلف مقامات پر علاج جاری ہے۔ جمعرات کی رات ہرسدھی تھانہ علاقے سے لوگوں کی موت کا سلسلہ شروع ہوا جو جمعہ کی دیر رات تک جاری رہا اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد آٹھ تک پہنچ گئی۔ سب سے پہلے، ضلع کے ہرسدھی تھانہ علاقے کے مٹھ لوہیار میں چار گھنٹے کے وقفے سے باپ بیٹے کی موت ہوئی۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ پہلے والد نول داس کی موت ہوئی، پھر ان کے بیٹے پرمیندر داس کی موت ہوگئی۔ جب کہ نول کی بہو کی حالت تشویشناک ہے۔ وہ اسپتال میں زیر علاج ہے۔ اس واقعہ کے بعد محکمۂ پروڈکٹ، محکمۂ صحت اور پولیس کے اعلیٰ افسران مٹھ لوہیار گاؤں پہنچے۔ جہاں تفتیش کے بعد ڈاکٹروں نے موت کی وجہ ڈائریا اور بیمار افراد کو بھی ڈائریا کا مرض بتایا۔ دوسری جانب متوفی نول داس کے پڑوسی ہری لال سنگھ کی حالت تشویشناک ہونے پر اسے نجی نرسنگ ہوم میں داخل کرایا گیا۔ جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔ دوسری جانب ترکولیا تھانہ علاقہ کے بیریا بازار میں واقع ایک پرائیویٹ کلینک میں علاج کے دوران رامیشور رام کی موت ہوگئی۔