بی جے پی کے سنیئر رہنماء مسٹر مودی نے پارٹی کے پنچایتی راج سیل کے ریاستی ایکزیکٹیو کمیٹی کے آئن لائن کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آرجے ڈی ۔ کانگریس کی حکومت نے 23 سال تک بہار میں پنچایتوں کا انتخاب نہیں کرایا، تئیس سال بعد سال 2003 میں انتخاب کرایا تو سنگل عہدوں پر دلتوں ، پسماندوں اور خواتین کو ریزرویشن سے محروم کرکے ان کا حق مارا ۔
مسٹر مودی نے کہا کہ بہار میں این ڈی اے کی حکومت بننے کے بعد پنچایت انتخاب میں انہیں ریزرویشن دیا گیا، اس کا نتیجہ ہے کہ آج ہزاروں کی تعداد میں پسماندہ، انتہائی پسماندہ اور خواتین سنگل عہدوں پر انتخاب جیت کر آرہی ہیں۔
نائب وزیراعلیٰ نے کہاکہ بہار ملک کی پہلی ریاست ہے جس نے مکھیا اور ریاست کے ایک لاکھ چودہ ہزار اراکین کے ربط سے نل ۔ جل اور نلی ۔ گلی جیسے فلاحی منصوبوں کو کامیابی کے ساتھ نافذکیا ہے، ریاستی حکومت نے ان منصوبوں کے موثر نفاذ اور دستاویزات کی حفاظت، آن لائن اندراج اور اخراجات کی تفصیل کو بر قرار رکھنے کیلئے 6828 ایکزیکٹیو اسسٹنٹ ، 1375 تکنیکی اسسٹنٹ اور 1578 کلرک اور آئی ٹی معاونین کو بحال کیا ہے،
مسٹر مودی نے کہا کہ 15 ویں مالیاتی کمیشن کی سفارشات پر 5018 کروڑ روپے اور چھٹے ریاستی مالیاتی کمیشن سے 2626 کروڑ روپے یعنی کل 7644 کروڑ روپے اس سال خرچ کیلئے پنچایتی راج اداروں کو حاصل ہوگا۔
نائب وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے سبھی 8085 پنچایتوں میں فی پنچایت سوا کروڑ روپے کی لاگت سے پنچایت سرکار عمارت بنانے کا فیصلہ لیا ہے، اب تک 1386 پنچایتوں میں عمارتوں کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے، پنچایتوں کو ہی عمارت تعمیر کی ذمہ داری دی گئی ہے، اگر کسی پنچایت کے ہیڈکوارٹر میں زمین دستیاب نہیں ہے تو اس کے کسی بھی گاﺅں میں پنچایت بھون کی تعمیر کرانے کی چھوٹ دی گئی ہے۔