پٹنہ: کوٹہ میں پھنسے طلبا کو لے کر بہار میں سیاست گرم ہے۔ نائب وزیر اعلی سشیل مودی نے آج راجستھان حکومت پر الزام عائد ہوئے کہا ہے کہ 'بہار حکومت کی جانب سے ایک کروڑ جمع کرانے کے بعد ہی کوٹہ سے بہار آرہے طلباء کی ٹرین کو کھولنے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے راجستھان حکومت سے ایک کروڑ روپے واپس کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
سشیل کمار مودی نے کہا ، 'جب کوٹہ سے 18،000 طلبا کی واپسی کے لئے 13 خصوصی ٹرینوں کا انتظام کیا گیا تھا ، تب بھی وہاں کی کانگریس حکومت نے طلبا کے کرایے کے طور پر بہار حکومت سے ایک کروڑ روپے جمع کروائے تھے۔ پھر ٹرین کھولنے کی اجازت دی تھی ۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'کوٹا میں پھنسے بہاری طلبا کو واپس لانے کے لئے ، کانگریس اور راسٹریہ جنتا دل نے بسیں بھیجنے اور ٹرین کا کرایہ ادا کرنے کے بارے میں بڑی بڑی باتیں کرتے تھے لیکن یہ سب دکھاوا ثابت ہوا۔ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی کی انتخابی ساکھ بچانے والے کیرالہ کے لوگوں کو بہار سے واپس بھیجنے کے لئے کانگریس نے صرف تین بسوں کا کرایہ ادا کیا ہے۔
مودی نے کانگریس حکومت کی اس اقدام کو لے کر لالو پرساد یادو پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر کانگریس بہاری طلبہ کے لئے بہار حکومت سے وصولے گئے ایک کروڑ کی رقم واپس نہیں کرتی ہے تو کیا لالو پرساد یادو بہار میں کانگریس پارٹی کے ساتھ اتحاد توڑ دیں گے؟