اردو

urdu

ETV Bharat / state

مالی تنگی سے پریشان خاتون بال کاٹنے پر مجبور

اگر ہمت ہو تو صنف نازک بھی ہر کام کرسکتی ہیں۔ ایسا ہی بہار کے سیتامڑھی میں لاک ڈاؤن کے دوران مالی تنگی سے پریشان ایک خاتون اپنے کنبہ کی پرورش کے لیے گاؤں گاؤں جاکر لوگوں کی حجامت بنا رہی ہے جو بے روزگار نوجوان کے لیے ایک مثال ہے۔

By

Published : Jun 5, 2020, 2:08 PM IST

troubled by financial hardship, the woman is cutting hair and shaving
مالی تنگی سے پریشان خاتون بال کاٹنے پر مجبور

ریاست بہار کے ضلع سیتامڑھی میں کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریب لوگ مالی بحران کا شکار ہیں۔ ایسی صورتحال میں ضلع کی سکھ چین دیوی مرد اکثریتی پیشے میں اپنا ہاتھ آزما رہی ہے۔ اس کی کاوشیں شہرت یا وقار کے لیے نہیں بلکہ اپنے کنبے کی گزر بسر کے لیے ہے۔

باجپٹی علاقے کے بسول گاؤں میں رہنے والی سکھ چین دیوی اپنے شوہر کی ملازمت لاک ڈاؤن میں چلی جانے کے بعد قینچی اور کنگھی لے کر اس کام میں لگ گئی ہے۔

مالی تنگی سے پریشان خاتون بال کاٹنے پر مجبور

آج وہ اپنے گاؤں اور آس پاس کے علاقوں میں چکر لگا کر لوگوں کی حجامت بنا رہی ہے، تاکہ وہ اپنے اور اپنے کنبے کے پیٹ پال سکے۔ اس کام سے وہ روزانہ تقریبا 200 روپے کما لیتی ہے۔

مالی تنگی سے پریشان خاتون بال کاٹنے پر مجبور

سکھ چین کہتی ہیں کہ اس کے بعد بھی انہیں خوشی نہیں مل سکی۔ سسرال میں رہنے کے لیے گھر اور زمین کچھ بھی نہیں ہے۔ وہ بسول میں اپنی والدہ کے گھر پر ہی رہ رہی ہے، کیونکہ اس کا کوئی بھائی نہیں ہے اور والد کا بہت پہلے انتقال ہوگیا ہے۔

سکھ چین کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے، جو تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ان کے شوہر رمیش چنڈی گڑھ میں الیکٹریشن کی حیثیت سے کام کرتے ہیں۔

مالی تنگی سے پریشان خاتون بال کاٹنے پر مجبور

رمیش کے بھیجے ہوئے رقم سے اس کے کنبہ کا گزر بسر ناممکن ہوگیا ہے اسی لیے سکھ چین نے گھر چلانے کا ذمہ اٹھایا۔ استرا اور قینچی کے ساتھ حجامت بنانے کا کام کرنے لگی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے سکھ چین نے کہا کہ انہیں خواتین کے بال کاٹنا آتا ہے، لیکن بھویں بنانا نہیں آتا ہے۔ خواتین کی خوبصورتی کے لیے کام کرنے کی خواہش ضرور ہے، لیکن مناسب تربیت نہ ہونے کی وجہ سے وہ کام نہیں کر پا رہی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اگر موقع ملا تو وہ یقینا تربیت لینا چاہیں گی۔

دوسری طرف ضلعی انتظامیہ اسے سرکاری اسکیم کا فائدہ دینے کی یقین دہانی کرا رہی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ ابھیلاشا کماری شرما نے کہا کہ سکھچین کی صلاحیتوں کے پیش نظر اسے بیوٹی پارلر میں بھی تربیت دی جائے گی تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بہتر بناسکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details