اردو

urdu

ETV Bharat / state

جے ڈی یو رہنما شگفتہ عظیم کی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت

جنتادل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) رہنما شگفتہ عظیم نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ میں سی اے اے اور این آر سی کی مخالف ہوں مگر چند لوگ اسے سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔

جے ڈی یو رہنما شگفتہ عظیم کی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت
جے ڈی یو رہنما شگفتہ عظیم کی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت

By

Published : Jan 20, 2020, 8:03 PM IST

Updated : Feb 17, 2020, 6:40 PM IST

مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے شہریت ترمیمی قانون پر جہاں ایک طرف پورے ملک میں احتجاج و مظاہرہ جاری ہے، وہیں دوسری جانب ایوان میں اس قانون کی حمایت کرنے والے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور ان کے پارٹی کے لیڈران بھی عوام کے نشانے پر ہیں۔

جے ڈی یو رہنما شگفتہ عظیم کی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت

عوام کا ماننا ہے کہ اگر نتیش حکومت ایوان میں اس قانون کی حمایت نہیں کرتی تو یہ قانون پاس نہیں ہوتا، ساتھ ہی پارٹی میں شامل مسلم لیڈران سے عوام یہ مطالبہ کر رہی ہے کہ وہ اس قانون کی مخالفت میں مرکزی حکومت کے سامنے آئے اور عوام کے ساتھ کھڑی ہو۔

ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں جے ڈی یو میں شامل کچھ مسلم چہروں سے عوام بارہا مطالبہ کرتی نظر آ رہی ہے کہ وہ اس مسئلے پر نتیش کمار سے نظر ثانی کی درخواست کرے اور عوام کے ساتھ سامنے آئے۔

چند دنوں قبل ضلع ارریہ پریشد کی سابق چیئرمین و ضلع پریشد اور جے ڈی یو کی سینئر لیڈر شگفتہ عظیم کو سوشل میڈیا پر لوگوں نے زبردست تنقید کا نشانہ بنایا اور پارٹی سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا، تاہم شگفتہ عظیم نے بھی سوشیل میڈیا پر ایسے لوگوں کو جواب دیا۔

شگفتہ عظیم نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ میں اس قانون اور این آر سی کے خلاف ہوں۔

ان کا کہنا ہے کہ نتیش حکومت بھی کہہ چکی ہے کہ وہ این آر سی کو بہار میں نافذ ہونے نہیں دیں گے، باوجود اس کے کچھ لوگ اس معاملے کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔

شگفتہ نے کہا کہ جمہوری ملک میں اپنی بات رکھنے کی سب کو آزادی ہے، اپنی بات منوانے کے لیے احتجاج و مظاہرہ بھی کر سکتے ہیں، مگر جب اسے سیاسی رنگ دے دی جائے تو پھر ایسی تحریک کمزور ہونے لگتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ میں عوامی پلیٹ فارم پر جا کر اس قانون کی ضرور مخالفت کروں گی مگر جہاں سیاسی پلیٹ فارم ہوں گے، میں وہاں ہرگز نہیں جاؤں گی۔
مزید جانکاری کے لیے دیکھیں خصوصی انٹرویو ۔۔۔۔

Last Updated : Feb 17, 2020, 6:40 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details