اردو

urdu

ETV Bharat / state

گیا: کورونا وبا کے ساتھ ہیٹ اسٹروک کا خطرہ بڑھا

پیر کے روز گیا میں درجہ حرارت 45.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو گزشتہ چار برس میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔ اس سے قبل 24 مئی 2015 کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45.7 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔

گیا: کورونا وبا کے ساتھ ہیٹ اسٹروک کا خطرہ بڑھا
گیا: کورونا وبا کے ساتھ ہیٹ اسٹروک کا خطرہ بڑھا

By

Published : May 26, 2020, 12:40 PM IST

ریاست بہار کے ضلع گیا میں کورونا وبا کے درمیان اب شدید گرمی اور لو نے قہر برپا کرنا شروع کردیا ہے۔ پیر کے روز گیا شہر میں دو گھنٹے کے اندر دو شخص کی راستے میں چلتے ہوئے موت ہو گئی۔

دراصل شہر کے ڈلہا تھانہ اور سول لائن کے جی بی روڈ پر ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے بے ہوش ہوکر گرنے کے بعد دو شخص کی موت ہو گئی۔

پیر کے روز گیا میں درجہ حرارت 45.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو چار سالوں میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔ اس سے قبل 24 مئی 2015 کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45.7 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔

محکمہ موسمیات نے اگلے دو دن تک درجہ حرارت میں مزید اضافے کی پیش گوئی کی ہے۔ ہیٹ اسٹروک کے بڑھتے خطرے کو لے کر انتظامیہ نے اس کے متعلق کئی احکامات جاری کئے ہیں۔

گیا: کورونا وبا کے ساتھ ہیٹ اسٹروک کا خطرہ بڑھا

بڑھتی ہوئی گرمی و مسلسل درجہ حرارت میں اضافے اور لو کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے متعدد احتیاطی اقدامات اٹھانے شروع کردیئے ہیں۔

ڈی ایم ابھیشیک سنگھ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ 'وہ دن کے 12 بجے سے شام 4 بجے تک گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ دوسری جانب ضلع انتظامیہ نے ہیٹ اسٹروک کی روک تھام کے لئے تیاری شروع کردی ہے۔

خیال ہوکہ' انوگرہ نارائن اسپتال کے قریب ہال میں ایک خصوصی وارڈ بنایا گیا ہے، تاکہ ہیٹ ویو مریضوں کا بروقت علاج کیا جاسکے۔

وہیں مگدھ کمشنراسنگبا چوبہ آو نے بھی لو اور گرمی سے بچنے کے لئے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ 'لو کی وجہ سے ہمارے جسم پر منفی اثر پڑتا ہے جو بعض اوقات مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔

انہو نے کہا کہ 'بچاؤ کے لئے محکمہ آفات سے جاری کردہ حفاظتی اقدامات کو اپنائیں۔ بہار اسٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے عوام کو لو اور گرمی سے بچنے کے لئے حفاظتی اقدامات اپنانے کے لئے کئی ہدایات جاری کئے ہیں۔

واضح ہوکہ گزشتہ برس مگدھ کے علاقے میں 100 سے زیادہ افراد کی موت ہیٹ اسٹروک سے ہوئی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details