گیا: بہار کے ضلع گیا میں اردو زبان سیل کے زیر اہتمام اردو ڈائریکٹوریٹ کے جانب سے آج 'فروغ اردو پروگرام' کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں ادباء و شعراء اور طلبہ نے شرکت کی، تاہم اس پروگرام میں مہمان خصوصی 'ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ' شریک نہیں ہوئے جس پر موجود شرکاء نے مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت کے پروگرام میں بھی اگر اعلیٰ افسر کی شرکت نہیں ہوتی ہے تو واقعی یہ امتیازی سلوک کا معاملہ ہے۔ Questions Arise After DM Not Joining Programme On Urdu In Gaya Bihar
قابل ذکر ہے کہ یہ کوئی نیا معاملہ نہیں ہے بلکہ گزشتہ کئی برسوں سے دیکھا جارہا ہے کہ فروغ اردو پروگرام میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ 'ڈی ایم'شریک نہیں ہورہے ہیں حالانکہ اس پروگرام میں ضلع راج بھاشا کے انچارج کی شرکت ہوئی اور انہوں نے اپنے تاثرات کا اظہار بھی کیا۔
اس حوالے سے ہندی ادب سے وابستہ و فوٹو جرنلسٹ شیام بھنڈاری نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے اپنے تاثرات میں مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ اردو ایک ایسی زبان ہے جسے نہ صرف یہاں بہار میں دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے بلکہ یہ ہندوستان کی مشترکہ ثقافت، بھائی چارہ، اتحاد، مٹھاس اور دوریاں مٹانے والی زبان ہے۔ اس کا سرکاری پروگرام اس طرح ہو جہاں شرکاء میں چند افراد ہی موجود ہوں اور کرسیاں خالی پڑی ہوں اور ضلع کا اعلیٰ افسر خود شامل نہیں ہو تو یہ انتہائی مایوس کن معاملہ ہے۔