آج بہار قانون ساز کونسل میں رکن کونسل رام وچن رائے کے ذریعے سیتامڑھی ضلع کے بھاسر گوٹ گاؤں کے قبرستان اور عید گاہ کی دیوار شرپسند عناصر کے ذریعے مسمار کیے جانے کا سوال کیا گیا رام وچن رائے نے کہا کہ اس گاؤں کے 7 لوگوں کے خلاف درخواست صدر تھانہ کے ڈی ایس پی ایس پی سمیت ڈی آئی جی کو بھی دی گئی ہے لیکن اب تک ان شرپسندوں کے خلاف کاروائی نہیں کیے جانے کے سبب مقامی اقلیتی خاندان خوفزدہ ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس سلسلے میں حکومت ایوان میں واضح بیان دے۔
قبرستان اور عید گاہ کی دیوار مسمارکرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی
گزشتہ 23 مئی کو سیتامڑھی کے بھا سر گوٹ گاؤں میں واقع قبرستان اور عید گاہ کی دیوار شر پسند عناصر کے ذریعہ مسمار کر دی گئی تھی جس کی شکایت ڈی ایس پی ایس پی سمیت آئی جی سیتامڑھی کو کی گئی تھی لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
حکومت کی جانب سے پارلیمانی امور کے وزیر وجندر پرساد یادو نے کہا کہ ان تمام لوگوں کے خلاف دفعہ 107 کے تحت کاروائی ہوگی ان لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے وہاں پولیس نگرانی کر رہی ہے وزیر نے بتایا کہ سنتوش رنجیت مہادیو مکھیاں سمیت 7 لوگوں پر پولیس نے کاروائی کی ہے۔
رام وچن رائے نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں بتایا کہ سیتامڑھی کے بھا سر گوٹ گاؤں میں کچھ شرپسند عناصر نے قبر ستان اور عید گاہ کی دیوار مسمار کر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی فضاء کو آلودہ کرنے کی کوشش کی تھی اس سوال کے جواب میں حکومت نے کہا کہ ان تمام شر پسند عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔