کلکٹریٹ آفس میں میڈیا اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چنانچہ ضلع کے مختلف بلاک و پنچایت میں سیلاب کا پانی خطرہ کے نشان سے اوپر ہے مگر ضلع انتظامیہ ان حالات کو لے کر پوری طرح سے مستعد اور چوکس ہے۔
'امدادی کارروائی میں انتظامیہ پوری طرح مستعد' انہوں نے کہا کہ ضلع کے نو بلاکز میں سے چھ بلاکز سیلاب کے پانی سے پوری طرح متاثر ہے۔
پردیپ کمار سنگھ نے کہا کہ وہ دہلی میں چل رہے ایوان کو چھوڑ کر ضلع میں آئے سیلاب کی صورتحال سے واقفیت حاصل کرنے کی غرض سے آئے ہیں۔
انہوں نے ضلع کلکٹر کو فوری طور پر راحت رسائی کام شروع کرنے کی ہدایات دیں۔
وہی ضلع کلکٹر نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ سبھی متاثرہ علاقوں میں راحت کیمپ لگائے جا رہے ہیں، فنڈ کی کوئی کمی نہیں ہے، اور اس سے متعلق افسران کو سخت ہدایات بھی دی گئی ہیں۔
پردیپ کمار سنگھ نے کہا کہ جوگبنی سے لے کر فاربس گنج کے رمیا، خواس پور تک درجنوں گاؤں سیلاب کے زد میں ہیں اور سکٹی، پلاسی، جوکی ہاٹ، ارریہ اور کرسا کانٹا گاؤں میں بھی سیلابی صورتحال ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع میں فی الوقت 94 کشتیوں کے ساتھ ساتھ این ڈی آر ایف کی ٹیم بھی کام پر لگ چکی ہے۔
رکن پارلیمان پردیپ کمار سنگھ نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفات کی اس گھڑی میں عوام صبر بنائے رکھیں۔انہوں نے افواہوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل بھی کی۔