بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں امیر شریعت ثامن کے انتخاب کے لیے ارباب حل و عقد کا اجلاس کا آغاز ہو چکا ہے۔ لیکن امیر شریعت کے انتخاب میں اس وقت دلچسپ موڑ آ گیا ہے، چار امیدوار میں سے دو امیدوار مولانا شمشاد رحمانی قاسمی اور مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے امیر شریعت کی امیدواری سے اپنا نام واپس لے لیا، چار امیدوار کے نام پیش ہونے کے بعد سے حمایتیاپنے اپنے پسند کے امیدوار کی تائید میں نعرے لگانے لگے۔
حالات ہنگامہ خیز ہونے کے بعد دو امیدواروں نے اپنا نام واپس لے لیا۔ اب ان دو امیدواروں میں سے کسی ایک نام پر انقاق نہیں ہوا تو پھر ضابطہ کے مطابق ووٹنگ کے ذریعہ امیر شریعت منتخب کئے جائیں گے۔
آپ کو بتا دیں کہ بہار، اڈیسہ و جھارکھنڈ کے 851 اراکین اجلاس میں شرکت کرنے پہنچے ہیں۔ اجلاس کچھ تاخیر سے ساڑھے گیارہ بجے شروع ہوا ۔ حفاظتی نقطہ نظر سے پولیس انتظامیہ پوری طرح مستعد نظر آرہی ہے۔ پٹنہ ایس ڈی پی او مانیشا نے حالات کا جائزہ لیا ہے اور پولیس جوانوں کو کئی ہدایت دی ہیں۔
اجلاس میں مشاہد کے طور پر کرناٹک کے امیر شریعت مولانا رشادی، آسام کے امیر شریعت مولانا یوسف، دیوبند کے استاذ قاری ابو الحسن اعظمی، جامعہ ہتھوڑا باندہ کے استاذ مولانا عبید اللہ اسعدی سمیت دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنو کے استاذ شریک ہوئے ہیں۔