ریاست بہار کے نالندہ ضلع میں تبليغی جماعت کی جانب سے گزشتہ دنوں ایک میٹنگ منعقد کی گئی تھی، جس کے روشنی میں آنے کے بعد سے ضلع انتظامیہ نے اپنی کارروائی تیز کر دی گئی ہے، اس معاملے کی جانچ کے لئے آج پٹنہ کے آئی جی سنجے سنگھ نالندہ پہنچے ہیں.انہوں نے کورونا اور تبليغی جماعت کو لے ضلع کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی، جس میں تبلیغی جماعت میں شامل لوگوں کی ٹریول ہسٹری نکالی گئی۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی نے بتایا کہ تبلیغی جماعت کی جانب سے ہر ماہ میں تین میٹنگ کی جاتی ہے، جسے جوڑ کہا جاتا ہے، اور یہ میٹنگ نالندہ میں 14-15 مارچ کو منعقد کی گئی تھی۔
وہیں جھارکھنڈ کنکشن کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ فی الحال، جتنے بھی لوگوں کی نشاندہی کی گئی ہے، وہ تمام بہار کے رہنے والے ہیں۔ آئی جی نے مونگیر کے رہنے والے کورونا سے مثبت ہونے والے نوجوان کے معاملے میں کہا کہ فی الحال اس کی تحقیق چل رہی ہے، وہ نوجوان دو ماہ کے دوران نیپال، کٹیہار، بختیار پور، نالندہ، شیخپورہ اور مونگیر تک کا سفر کیا ہے.
آئی جی نے یہ بھی کہا کہ 'الگ الگ معاملے میں کئی چین بنے ہیں، جس کی ایک فہرست بنائی گئی ہے، اس میں 138 لوگ شامل ہیں، جبکہ ان میں شامل 107 لوگوں کی رپورٹ منفی آئی ہے۔
آئی جی نے بتایا کہ گزشتہ دنوں 'بہار شریف کی بڑی شیخ پورا مسجد میں تبلیغی جماعت کی ایک میٹنگ منعقد کی گئی تھی،جس کے بعد دوسری میٹنگ جمشید پورا میں ہونی تھی، لیکن اس سے قبل ایک میٹنگ پٹنہ میں منعقد کی گئی تھی، جس میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 640 لوگ شامل ہوئے تھے جو بہار کے تھے، جبکہ کچھ لوگ جھارکھنڈ کے تھے،جن کی ابھی شناخت نہیں ہو پائی ہے ۔