گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا کے ایئر پورٹ طیران گاہ کے دونوں جانب اگر آپ مکان کمپلیکس شاپنگ مال اپارٹمنٹ بنانے کی سوچ رہے ہیں تو یہ خبر پڑھ کر ہوشیار ہوجائیں۔ دراصل ایئرپورٹ اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر آپ کثیرالمنزلہ عمارت بنانے کے لیے کام شروع کرتے ہیں تو پہلے ایئرپورٹ اتھارٹی سے بھی منظوری لیں۔ نگم پنچایت یا دیگر سطح کی طرح ہی ایئرپورٹ اتھارٹی سے بھی منظوری لینا لازمی ہے۔ ایسا نہیں کرنے پر آپ کو خمیازہ بھگتنا ہوگا۔
ایئرپورٹ ڈائریکٹر بنکجیت ساہا نے اس حوالہ سے بتایا کہ ایئرپورٹ کے طیران گاہ کے دونوں جانب پانچ پانچ کلومیٹر یعنی دس کلومیٹر کا دائرہ ہائی سیکورٹی زون میں ہے لینڈنگ اور پارکنگ کی جانب کے علاقے میں مکان بنانے سے پہلے منظوری لازمی ہوگی۔ اس کے لیے کوئی فیس نہیں ہے۔ آن لائن درخواست دینے کا عمل ہوگا ۔پندرہ دنوں کے اندر ایئرپورٹ اتھارٹی این اوسی 'نو آبجیکشن سرٹیفکٹ 'دے گی۔ درخواست میں عمارت کی اونچائی لمبائی اور طیران گاہ سے دوری وغیرہ کے ساتھ نقشہ وغیرہ منسلک کرنا ہوگا۔جنہوں نے مکان پہلے سے بنا رکھا ہے۔ اس کی بھی جانچ ایئرپورٹ اتھارٹی اور ضلع انتظامیہ سروے کرا کر کرے گا جو اصول و ضوابط ہیں۔ ا سکی روشنی میں عمارت ہے تو ان کو بھی این اوسی جاری کردیا جائے گا۔
تاہم اگر اصول و ضوابط کی خلاف ورزی ہوگی تو کاروائی کے لیے ضلع انتظامیہ کو سفارش کیا جائے گا گیا ایئرپورٹ اتھارٹی اونچی عمارت کے معاملے پر اب سخت ہے ایئرپورٹ اتھارٹی کا ماننا ہے کہ اونچی عمارت طیاروں کی لینڈنگ اور اڑان کے لیے خطرناک ہے۔