پٹنہ: پٹنہ ہائی کورٹ نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر اور رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کو بڑی راحت دی ہے۔ ہائی کورٹ نے نچلی عدالت میں جاری کارروائی پر روک لگا دی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ریاستی حکومت کو جوابی حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس راجیو رائے نے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کی عرضی پر سماعت کے بعد نچلی عدالت کی کارروائی پر روک لگا دی۔
اویسی کے وکیل راج کمار نے عدالت کو بتایا کہ 22 اکتوبر 2015 کو فلائنگ اسکواڈ مجسٹریٹ نے پورنیہ کے بیسی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی، جس میں الزام لگایا گیا کہ بغیر پیشگی اجازت کے اسد الدین اویسی لاؤڈ اسپیکرز سے پارٹی امیدوار کے حق میں تقریر کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جس دفعہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے اور جس دفعہ میں نچلی عدالت نے نوٹس لیا ہے وہ قانونی طور پر درست نہیں ہے۔ فی الحال ان کی دلیل کو قبول کرتے ہوئے عدالت نے نچلی عدالت کی کارروائی پر روک لگا دی ہے۔