جمعیة علماءبہار کے زیر اہتمام سبھی سیاسی جماعتوں کے مسلم ارکان قانون سازیہ اسمبلی وکونسل و مدعوئین خصوصی کی ایک مشاورتی نشست جمعیة علماء بہار کے ریاستی دفترپٹنہ میں زیر صدارت الحاج حسن احمد قادری ناظم اعلیٰ جمعیة علماءبہار منعقد ہوئی۔
جس میں حکومت کے ذریعہ اعلان شدہ اقلیتوں سے متعلق محکمہ تعلیم، محکمہ داخلہ، محکمہ اقلیتی فلاح، محکمہ اصلاحات اراضی، محکمہ کابینہ سکریٹریٹ کے دیرینہ وموجودہ مسائل پر تفصیل سے گفت و شنید ہوئی۔
نشست میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ زیر التوا مسئلوں کو ارکان قانون سازیہ رواں بجٹ سیشن میں اپنے سوالات کے ذریعہ حکومت کی توجہ مبذول کرائیں تاکہ حکومت ان مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات اٹھائے۔
جمعیت علماءبہار نے ممبران اسمبلی و کونسل کو جو سوالات پیش کئے اس میں نئی تعلیمی پالیسی میں اقلیتی تعلیمی اداروں، پرائمری سطح سے یونیورسیٹی سطح تک اور مدارس میں مادری زبان کا حصہ ،اردو بہار کی دوسری سرکاری زبان ہے اس کے باوجود ہائی اسکولوں میں ارود مضمون جو لازمی تھا اس کو اختیاری مضمون کیوں اور کس وجہ سے بنایا گیا ہے، اسے حسب سابق لازمی مضمون بنایا جائے گا یانہیں؟. بہار کے کتنے منظور شدہ اردو مکاتب کو ختم کرکے دوسرے اسکولوں میںضم کردیا گیاہے؟