پٹنہ: ریاست بہار کے سرکاری اسکولوں میں جب اساتذہ کی کمی واقع ہوئی تو حکومت نے کنٹریکٹ پر اساتذہ کو بحال کیا، لیکن جب مطلوبہ تربیت یافتہ اساتذہ دستیاب نہیں ہوئے تو حکومت نے فیصلہ لیا کہ غیر تربیت یافتہ اساتذہ کو بھی بحال کیا جائے گا۔ جس کے بعد بڑی تعداد میں غیر تربیت یافتہ اساتذہ کو بھی بحال کیا گیا۔ اساتذہ کو تربیت دلانے کی ذمہ داری ریاستی حکومت کو تھی لیکن ریاستی حکومت 75 ہزار اساتذہ کی تربیت نہیں دے سکی وہیں حکومت ہند نے پورے ملک کے لئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ NIOS کو یہ ذمہ داری دی کہ وہ 21 مارچ 2019 سے پہلے غیر تربیت یافتہ اساتذہ کو تربیت دلوائے لیکن این آئی او ایس نے وقت پر امتحان لیکر نتائج میں تاخیر کر دی جس کے بعد سے 31 مارچ 2019 تک ٹریننگ کرنے والے اساتذہ کو تربیت یافتہ سمجھا جائے گا جس کی وجہ سے اساتذہ کی 10 سال کی خدمت کالعدم ہو گئیں۔ اس کے بعد بہار کے ہزاروں تربیت یافتہ اساتذہ گردنی باغ میں واقع مقام پر احتجاج کر رہے ہیں۔
Teachers Protest In Patna این آئی او ایس سے تربیت یافتہ اساتذہ کا احتجاج
دارالحکومت پٹنہ میں احتجاج کررہے قومی اساتذہ تنظیم مظفرپور کے ضلعی صدر شمساد احمد ساحل نے کہا کہ حکومت اساتذہ کو ذہنی اذیت کا شکار بنانا چاہتی ہے جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے تب تک ہم احتجاج کرتے رہیں گے۔ NIOS Trained Teachers Protest
اس موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے قومی اساتذہ تنظیم مظفرپور کے ضلعی صدر شمساد احمد ساحل نے کہا کہ سرکار بلاوجہ اساتذہ کو ذہنی اذیت کا شکار بنانا چاہتی ہے اسے کسی بھی حال میں برداشت نہیں کیا جائے گا اور اساتذہ کے مطالبے جب تک پورے نہیں ہوں گے یہ احتجاج جاری رہے گا۔ قومی اساتذہ کے سکریٹری تاج الدین قاسمی نے کہا کہ 31 مارچ 2019 سے پہلے تمام غیر تربیت یافتہ اساتذہ کو ٹرینڈ کرنے کی ذمہ داری ریاستی حکومت کی تھی جس کے لیے بڑے پیمانے پر این آئی او ایس کے ذریعے اساتذہ کو کو تربیت دینے کا عمل شروع کیا گیا، جس کے تحت 2019 سے پہلے تربیت کی تمام کاروائی بشمول آخری امتحان کے مکمل کر لی گئی، اور آگے سے تربیت یافتہ اساتذہ کے رزلٹ کارڈ پر رزلٹ کارڈ جاری کرنے کی تاریخ 22 مئی 2019 لکھی گئی جس کو بنیاد بنا کر یہ کہا جا رہا ہے 2019 کے بعد ٹرینڈ ہوئے ہیں اس لئے ان کو 22 مئی سے نئے بحال اساتذہ مانا جائے، یہ غلط فہمی کورٹ کے ایک فیصلے سے ہوئی ہے جس کا حکومت نے بغور مطالعہ نہیں کیا ہے اور تشویش کے حالات پیدا کئے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : Madaris Teacher Protest تنخواہ بند کیے جانے کے خلاف مدارس کے اساتذہ کا احتجاج