بہار میں ضلع مظفر پور کے رہائشی 50 سالہ ڈاکٹر سید عابد حسین افغانستان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ طالبان کے افغانستان پر قبضہ کرنے کے بعد انہوں نے حکومت سے وطن واپس لوٹنے کی درخواست کی ہے۔
مظفر پور: افغانستان میں پھنسے سید عابد حسین نے وطن واپسی کی درخواست کی ہے۔ طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد اب وہاں کی صورتحال بدل گئی ہے۔ دوسرے ممالک کے شہریوں کے ساتھ ساتھ افغان شہری بھی ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔ مظفر پور کے رہائشی ڈاکٹر سید عابد حسین بھی افغانستان میں پھنسے ہوئے ہیں اور بھارت واپس آنا چاہتے ہیں۔
مظفر پور: افغانستان میں پھنسے سید عابد حسین نے وطن واپسی کی درخواست کی ہے۔ طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان میں پھنسے عام لوگوں کے لیے باہر نکلنا مشکل ہوگیا ہے۔ پتہ نہیں کتنے لوگ ابھی تک وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ مظفر پور کے 50 سالہ ڈاکٹر سید عابد حسین کے چھوٹے بھائی ماجد حسین نے ای ٹی وی بھارت کو اس بارے میں جانکاری دی ہے۔ مظفر پور میں رہنے والا ڈاکٹر سید عابد حسین کا خاندان پریشان ہے۔
سید عابد کا پورا خاندان مظفر پور کے مٹھن پورہ تھانہ علاقے کے آزاد روڈ میں رہتا ہے۔ وہ کابل میں تنہا ہی ہیں۔ یہاں ان کی بیوی ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ ڈاکٹر حسین کابل میں واقع ایک یونیورسٹی کے مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔
ڈاکٹر سید عابد حسین کے بھائی ماجد حسین نے مزید بتایا کہ پورا خاندان خواہش مند ہے کہ وہ کسی طرح اپنے ملک واپس لوٹ آئیں۔ عابد کے بیٹے نے بتایا کہ اس نے اپنے والد سے فون پر بات کی ہے۔ فی الحال سب کچھ ٹھیک ہے۔ ان کی وطن واپسی کے حوالے سے وزارت خارجہ کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے اور ان کا رجسٹریشن بھی ہوچکا ہے۔ وہ جلد ہی بھارت لوٹ آئیں گے۔
واضح رہے کہ طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد افغانستان میں افراتفری کا ماحول ہے۔ وہاں سے دوسرے ملک کے شہریوں کے علاوہ افغانستان کے شہری بھی افغانستان سے نکلنا چاہتے ہیں۔
منگل کے روز امریکی ایجنسیوں نے کابل ایئرپورٹ کو دوبارہ کھول دیا ہے۔ بھارت اپنے لوگوں کے تحفظ کے لیے مستعد ہے، منگل کو بھارتی فضائیہ کا ایک C-17 طیارہ 120 بھارتی افسران کو لے کر کابل سے بھارت پہنچا۔