بہار میں پنچایتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی کاؤنٹنگ کے بعد اب نتائج بھی آگئے ہیں، ضلع گیا کے دو بلاک کے پانچ ضلع پریشد کی سیٹ سمیت 33 پنچایتوں کے مکھیا، پنچایت سمیتی، وارڈ ممبر، پنچ، سرپنچ کے کل 1108 سیٹوں کے لیے انتخاب ہویے تھے، جس کی آج کاونٹنگ مکمل ہوچکی ہے، تاہم اس مرتبہ دو بڑے عہدے ضلع پریشد اور مکھیا کے عہدے پر ایک بھی مسلم امیدوار جیت درج نہیں کرسکے۔
بیلاگنج میں تین مسلم امیدواروں کی سکنڈ پوزیشن
گزشتہ پنچایت انتخابات 2016 میں بیلاگنج بلاک کے 19 پنچایتوں میں ایک مسلم امیدوار جیت درج کرکے مکھیا کے عہدے پر فائز ہوئے تھے جبکہ 2011 کے پنچایت انتخابات میں دو مسلم امیدواروں نے مکھیا کے عہدے پر جیت درج کی تھی، تاہم اس مرتبہ معاملہ صفر رہا ہے۔ حالانکہ تین سیٹوں پر مسلم امید وار سیکنڈ پوزیشن پر رہے جن میں کچن پور پنچایت سے رسیدہ رحمت سکنڈ پوزیشن پر رہیں اور انہیں ششما دیوی سے 148 ووٹوں سے ہار کا سامنا کرنا پڑا، اسی طرح بیرہ ڈیہہ پنچایت سے محمد ارشد سکنڈ پوزیشن پر رہے، منا کمار سے قریب گیارہ سو ووٹوں سے محمد ارشد کی شکست ہوئی ہے جبکہ لودھی پور پنچایت سے رجو دیوی سے نصرت خاتون چار سو ووٹوں سے ہاری ہیں۔ بیلاگنج سے بھی زیادہ خراب پرفارمنس خضر سرائے کی چودہ پنچایتوں میں مسلم امیدواروں کا رہا ہے، یہاں جیت تو دور ایک بھی مسلم امیدوار نے سیکنڈ پوزیشن حاصل نہیں کی ہے۔
پانچ مسلم بنے پنچایت سمیتی کے رکن
بیلاگنج بلاک میں چار مسلم امیدواروں نے پنچایت سمیتی کے عہدے پر جیت درج کی ہے، جن میں واجدپور سیٹ سے محمد شہزاد انور، ساکر بگہا سے اسلام میاں، اگندھا پنچایت سے شاہد حسین، لکشمی پور پنچایت سے پروین خاتون کی جیت ہوئی ہے۔