اردو

urdu

ETV Bharat / state

مودی اور نتیش کی مشترکہ انتخابی ریلی کا امکان

بہار کے اب تک کے اسمبلی انتخاب میں این ڈی اے کے امیدواروں کے حق میں تشہیر کے لیے وزیراعظم نریندر مودی کی ضرورت نہیں بتانے والے وزیراعلیٰ نتیش کمار اس بار انہیں کے ساتھ مشترکہ انتخابی اجلاس میں ووٹ مانگتے نظر آئیںگے۔

By

Published : Oct 11, 2020, 10:22 PM IST

modi and nitish likely to hold joint election rally in bihar assembly election
مودی اور نتیش کی مشترکہ انتخابی ریلی کا امکان

جنتا دل یونائٹیڈ کے قومی جنرل سکریٹری اور ریاست کے آبی وسائل کے وزیر سنجے کمار جھا نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے انتخابی مہم پروگرام کو بھارتیہ جنتا پارٹی حتمی شکل دے رہی ہے۔ اس کی تفصیل ابھی ان کے پاس نہیں ہے لیکن یہ یقینی ہے کہ وہ اور وزیراعلیٰ کئی مواقع پر اسٹیج شیئر کرینگے۔

وزیر کمار جھا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیراعظم مودی اور وزیراعلیٰ نتیش کمار کی مشترکہ انتخابی ریلی جنتادل یونائٹیڈ کے امیدوار والے علاقوں میں بھی ہوگی تو انہوں نے لوک جن شکتی پارٹی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کچھ لوگوں کا بھرم بھی دور ہوجائے گا۔ ویسے ریاست کی عوام اور جے ڈی یو ۔ بی جے پی کے کارکنان میں کوئی بھرم نہیں ہے، دونوں پارٹیوں کا رشتہ کافی پرانا ہونے کی وجہ سے نچلی سطح پر کارکنان کے مابین آپسی تال میل بہت اچھا ہے۔

جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریکٹری نے کہا کہ وزیراعلیٰ آئندہ دو دنوں میں کل 35 اسمبلی حلقوں میں لوگوں کو خطاب کرینگے، ان کی انتخابی تشہیری مہم 12 اور 13 اکتوبر کو ورچوئل توسط سے ہوگی۔ 14 اکتوبر سے وہ انتخابی اجلاسوں کو خطاب کرنے کے لیے الگ ۔ الگ حصوں میں جائینگے۔

غور طلب ہے کہ سال 2002 کے گجرات فسادات کے بعد بہار میں سال 2005 کے فروری اور نومبر میں ہوئے اسمبلی انتخاب اور اس کے بعد سال 2010 کے اسمبلی انتخاب میں نتیش کمار کے اڑے رہنے کی وجہ سے نریندر مودی این ڈی اے امیدواروں کے حق میں تشہیر کے لیے بہار نہیں آپاتے تھے۔ نتیش کمار اکثر کہتے تھے کہ بہار میں ایک مودی (سشیل) ہے تو دوسرے مودی (نریندر) کی ضرورت نہیں ہے۔ در اصل نتیش کمار کو اندیشہ رہتا تھا کہ مودی کے آنے سے بہار میں اقلیتی ووٹ این ڈی اے سے الگ ہوجائے گا۔

سال 2010 کے انتخاب سے قبل جون میں بی جے پی کی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ پٹنہ میں ہوئی تھی تب اس دوران بھی اخبار میں مودی اور کمار کی تصویر والے اشتہار شائع ہونے کے بعد کمار اتنے ناراض ہو گئے تھے کہ اس وقت ان کی جانب سے بی جے پی لیڈران کے اعزا ز میں دیا گیا رات کے کھانے کو رد کر دیا گیا تھا۔

سال 2017 میں نتیش کمار این ڈی اے میں واپسی کے بعد اب مودی کے ساتھ رشتے نارمل ہوگئے ہیں۔ اس کے بعد دونوں لیڈران نے کئی مواقع پر اسٹیج شیئر کیا ہے اور ایک دوسرے کی تعریف بھی کی ہے جس میں گذشتہ سال کا لوک سبھا انتخاب بھی شامل ہے لیکن اس بار فرق یہ ہے کہ لوک سبھا انتخاب میں مودی کو وزیراعظم بننے کے لیے نتیش کمار ووٹ مانگ رہے تھے اور اس بار نتیش کمار کو وزیراعلیٰ بنانے کے لیے وزیراعظم مودی ووٹ مانگینگے اور یہ پہلی بار ہوگا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details