ملت ہسپتال کے سکریٹری پروفیسر بدیع الزماں نے کہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی لوگوں نے دل کھول تعاون کیا ہے بس فرق اتنا ہے کہ جو لوگ نقد پیسے دیتے تھے انہوں نے براہ راست بینک اکاؤنٹ میں رقم ٹرانسفر کر رہےہیں۔
شہر گیا میں درجنوں ایسے ہسپتال ہیں جہاں علاج و معالجہ غریب آدمی کے لیے ممکن نہیں وہیں ایک ہسپتال ایسا بھی ہے جہاں غریب اور متوسط طبقہ کے افراد اپنا علاج مفت کرواسکتے ہیں۔
اس ہسپتال کا نام 'ملت ہسپتال'ہے۔ شہرکے ملت کیمپس واقع اس ہسپتال میں مفت علاج اور ضرورت پڑنے پر مفت آپریشن کی سہولت بھی موجود ہے۔ یہاں شہری اور دیہی علاقوں سے سینکڑوں مریض ہیں جو روزانہ مختلف بیماریوں کے علاج کی غرض سے آتے ہیں۔
بطور تعاون دس روپے صرف رجسٹریشن کے نام پر مریضوں سے لیا جاتا ہے، دوا اور دیگر سہولیات مفت دی جاتی ہے، یہاں آپریشن کی فیس بھی اگر کسی مریض سے لی جاتی ہے تو وہ معمولی سی فیس ہوتی ہے جوکہ شہر کے ہسپتالوں سے کئی گنا کم ہوتی ہے جو مریض وہ بھی رقم دینے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں انہیں مفت میں علاج و آپریشن کیا جاتا ہے۔
یہ ہسپتال جماعت اسلامی کے زیر اہتمام چلتا ہے، اس کی باضابطہ ایک کمیٹی بھی ہے جو انتظامات کرتی ہے، دومنزلہ عمارت کے اس ہسپتال میں جنرل وارڈ سمیت آئی سی یو وارڈ، ای سی جی اور دیگر سہولیات ہیں۔
تقریباً 35 برسوں سے ملت ہسپتال غریب اور بے سہارا مریضوں کے علاج میں مصروف ہے۔ سکریٹری پروفیسر بدیع الزماں کہتے ہیں کہ بطور تعاون لوگ صدقات و عطیات کی رقم بھی دیتے ہیں، یہاں ایسا نہیں ہے کہ صرف ایک طبقے کے لوگوں کا علاج ہوتا ہے بلکہ یہاں سبھی طبقے کے مریض آتے ہیں لیکن لاک ڈاون میں رمضان گزرا لیکن یہاں مدد میں کوئی کمی نہیں رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مخیر حضرات نے دل کھول کر تعاون کیا ہے، صرف طریقہ بدلا اور لوگوں نے بینکوں کے معرفت رقم ارسال کی۔