ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ ہم جمہوری ملک میں رہتے ہیں، جمہوریت کا تقاضا ہے کہ اپنے حق کے لئے متعدد بار آواز اٹھانے کی ضرورت ہوتی ہے، یہ ذمہ داری صرف اقتدار میں بیٹھے لوگوں کی نہیں ہے بلکہ ہماری بھی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے مسائل سے انہیں آگاہ کرتے رہیں۔ بہار میں اردو اور اس سے جڑے دیگر مسائل ایک چیلنج بنتا جارہا ہے، جس کے حل کے لئے تمام اردو داں کو ایک ساتھ مل کر اپنی آواز اقتدار میں بیٹھے لوگوں تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔
مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ اس وقت بہار میں کئی ایسے اقلیتی ادارے ہیں جس طرف حکومت کی توجہ ہونی چاہیے، بہار اردو اکادمی میں سکریٹری کا عہدہ خالی ہے، اردو مشاورتی کمیٹی تشکیل نہیں ہو پارہی ہے، مدرسہ اسلامیہ شمس الہدیٰ میں اردو اساتذہ کی کئی سیٹیں خالی ہیں، اردو اساتذہ کا مسئلہ ایک مستقل موضوع ہے، ان تمام مسائل کے حل نہیں نکالے جانے سے ہمارے باصلاحیت نوجوان ضائع ہورہے ہیں۔ اردو کے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ اپنے تمام مفادات کو چھوڑ کر اس معاملے میں سبھی کو ایک ساتھ آنا پڑے گا۔