گزشتہ پانچ جمعہ کے دوران مسجد میں اجتماعی طور پر نماز Friday Prayers In Gaya ادا نہیں ہونے کی وجہ سے لوگوں کے دل مغموم ہیں حالانکہ شہر اور بازاروں میں ہجوم ضرور نظر آتا ہے اور اس میں کوئی روک ٹوک نہیں ہے۔
Masjid Closed For Friday Prayers In Gaya: مسلسل پانچویں جمعہ بھی مساجد کے ممبر و محراب خاموش رہے حکومت سے مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ مذہبی مقامات کو کھولنے کی اجازت دی جائے، اگر بازاروں میں بھیڑ بھاڑ نہیں ہوتی تو اس صورت میں مذہبی مقامات Masjid Closed For Friday Prayers کو بند رکھنے کا فیصلہ کچھ حد تک قابل برداشت ہوتا۔ حالانکہ ان پابندیوں کا اثر گاؤں دیہات میں نہیں ہے۔ گاؤں کے سبھی مذہبی مقامات کھلے ہوئے ہیں اور لوگ اپنے مذہبی عقیدت کے ساتھ عبادت کررہے ہیں۔
اس معاملے پر جامع مسجد کے خطیب وامام مولانا محفوظ الرحمن نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ چونکہ سرکار کی پابندیوں کے بعد سنی وقف بورڈ نے بھی اپنے ماتحت مساجد مدارس خانقاہ اور یتیم خانوں کو بند کرنے کی ہدایت دی ہے تو ایسی صورت میں مسجد کے صدر دروازہ پر تالے لگے ہیں اور چند افراد پر مشتمل جماعت ہورہی ہے۔ Masjid Closed For Friday Prayers In Gaya
یہ بھی پڑھیں: People Offer Prayers at Home:مساجد میں اجتماعی طور پر جمعہ کی نماز ادا نہیں کی جائے گی
وہیں مولانا تبارک حسین رضوی نے اس سلسلے میں کہا کہ سبھی چیزیں کھلی ہوئی ہیں تو پھر مذہبی مقامات اور اسکول کے نظام کو پھر سے چلنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ واضح رہے کہ ضلع گیا میں کورونا کے کیسز میں کمی آئی ہے۔ اب اوسطاً ہردن دو تین ہی ایکٹیو کیسز سامنے آرہے ہیں، گزشتہ دس جنوری سے مذہبی مقامات، اسکول، مال اور سینما ہال سمیت پارک وغیرہ بند ہیں۔ Masjid Closed For Friday Prayers In Gaya