اردو

urdu

ETV Bharat / state

Magadh University مگدھ یونیورسٹی ماتحت کالجز کو رجسٹریشن فارم دستیاب کرانے میں ناکام

مگدھ یونیورسٹی نے کالجز کو حسب ضرورت رجسٹریشن فارم دستیاب نہیں کرایا ہے، گریجویشن پارٹ ون کے رجسٹریشن کی آخری تاریخ 22 اکتوبر تھی لیکن اب تک ڈیڑھ لاکھ فارم میں پچاس ہزار بھی بھرے نہیں جاسکے ہیں کیونکہ یونیورسٹی نے محض 24 ہزار ہی فارم شائع کروائے ہیں۔Magadha University Registration form not available

یونیورسٹی
یونیورسٹی

By

Published : Oct 24, 2022, 3:30 PM IST

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع مگدھ یونیورسیٹی میں تعلیم اور منیجمنٹ شعبہ دونوں ہی بد تر ہوچکا ہے، دوبرسوں بعد امتحان کے لیے رجسٹریشن کرانے کی تاریخ متعین تو کردی تاہم اپنے ماتحت کالجز کو حسب ضرورت رجسٹریشن فارم دستیاب نہیں کراسکی، جسکی وجہ سے نہ صرف کالجز کو متعدد مشکلات کاسامنا ہے بلکہ طلبہ وطالبات بھی اپنے کالج کا ہردن چکر کاٹنے پر مجبور ہیں شہر میں واقع مرزاغالب کالج،گیا کالج،انوگرہ نارائن کالج میں صبح آٹھ بجے سے ہی طلبا وطالبات کی رجسٹریشن فارم لینے کے لیے کاونٹر پرقطاریں لگ جاتی ہیں، لیکن کالجز کے پاس فارم کم ہونے کی وجہ سے فارم تقسیم کرنے کا سلسلہ بند ہوجاتا ہے اور طلبہ وطالبات مایوس ہوکر واپس چلے جاتے ہیں ۔Magadha University Registration form not available

یونیورسٹی

دراصل مگدھ یونیورسٹی نے دو سال کے طویل انتظار کے بعد گریجویشن پارٹ ون سیشن 20-2021 اور 21-2022کےلیے رجسٹریشن شروع کردیا ہے اور آخری تاریخ 22 اکتوبر 2022 ہے، یونیورسیٹی کے ماتحت کالجز کو ڈیڑھ لاکھ فارم کی ضرورت ہے، لیکن یونیورسٹی نے صرف اب تک 24ہزار فارم چھپوائے ہیں، جسکی وجہ سے کالجوں کو ایک بار میں دو سو سے زیادہ فارم نہیں دیئے جارہے ہیں کالج کا نمائندہ ہردن یونیورسیٹی پہنچتا ہے اور پھر وہاں سے فارم لیکر آتا ہے۔
شہر میں واقع اقلیتی ادارہ مرزاغالب کالج کے پرنسپل پروفیسر سرفراز خان نے بتایا کہ انکے کالج نے 6ہزار طلبہ وطالبات کے رجسٹریشن فارم کے لیے رقم جمع کی تاہم یہ پہلا موقع ہے جب قسطوں میں فارم دستیاب کرائے جارہے ہیںڈ یہ یونیورسٹی کی لاپروائی ہے اور اس سے طالب علموں کو پریشانیوں کاسامنا ہے، یونیورسٹی کو چاہیے کہ وہ طالب علموں کو ہراساں نہیں کرے ۔ انہوں نے کہاکہ ویسے طالب علم جو ضلع کے دوردراز علاقوں سے آتے ہیں اور انہیں فارم نہیں ملتا ہے تو انہیں اسی کام کے لیے دوبارہ آنا پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ مگدھ یونیورسیٹی کی کہانی اورکارکردگی عجب ہے یہاں گریجویشن کا 2017کا سیشن مکمل نہیں ہوا ہے ، دو سیشن تاخیر ہے تاہم اسکے باوجود اب تک کئی امتحانات ہونے باقی ہیں، یونیورسٹی مستقل طور پر کام کاج کے تعلق سے معذور ہے ،اسکی وجہ یہاں کرپشن اور بدنظمی ہے ، ریاستی حکومت کی کئی جانچ ایجسنیوں کی جانب سے جانچ کی جارہی ہے ، وائس چانسلر ، رجسٹرار، امتحان کنٹرولر سے لیکر کئی ایچ اوڈی اور ملازم جانچ ایجنسیوں کی نگرانی میں ہیں، یہاں وائس چانسلر مستقل طور پر نہیں بلکہ چارج میں ہے وہ ہفتہ میں ایک دو دن ہی یونیورسیٹی پہنچتے ہیں جسکی وجہ سے کام کاج متاثر ہے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب اس سلسلے میں یونیورسٹی کےعہدداروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔

مزید پڑھیں:Magadh University Employees Demand: مگدھ یونیورسٹی کے ماتحت کالجز کے ملازمین کا مطالبہ زیرالتوا

ABOUT THE AUTHOR

...view details