اسکول میں مڈڈے میل کا کھانا بھی کھلے آسمان کے نیچے بنایا جاتاہے۔وہیں کلاس روم کی کمی ہونے کی وجہ سے ایک کمرے میں تین کلاسز کے طالب علموں کو ساتھ بیٹھایا جاتاہے۔
یہ اسکول اردو میڈیم کے نام سے مشہور تو ہے لیکن حیرت کی بات ہے کہ اسکول میں اردو کے ٹیچر ہی نہیں ہے۔
اس اردو اسکول میں پانچویں جماعت تک کی پڑھائی ہوتی ہے لیکن اسکول میں پڑھانے کے لیے صرف تین ٹیچرز ہی ہیں۔اتناہی نہیں ایک کمرے میں تیسری، چوتھی اور پانچویں جماعت کی پڑھائی ہوتی ہے۔
بہار: بگہا کے سرکاری اسکول میں ٹیچرندارد طلبا کا کہنا ہے کہ ایک ہی کمرے میں تین جماعتوں کی پڑھائی ایک ساتھ ہونے کی وجہ سے پڑھنے میں پریشانی ہوتی ہےاور کلاس میں موجود ٹیچر باری باری سے سبھی جماعت کو پڑھاتی ہیں۔
اسکول میں مڈڈے میل بنانے کے لیے علیحدہ کمرہ کی سہولیات بھی مہیا نہیں ہے جس کی وجہ سے کلاس روم کو ہی اسٹور روم بنادیا گیا ہے جہاں کھانے کے اشیاء کے ساتھ گیس سلینڈر بھی ہے۔جو کبھی بھی کسی حادثے کو دعوت دے سکتی ہے۔
اسکول کی ٹیچر نیتو کماری نے بتایا کہ وسائل اور جگہ کی کمی کے ہونے کی وجہ سے کھانا کھلے آسمان کے نیچے تیار کیا جاتا ہے اور جب بارش ہوتی تو اسکول کے گلی میں ہی کھانا پکایا جاتاہے۔
واضح رہے کہ اسکول کو حال ہی میں ریل گاڑی کی شکل دے کر کافی خوبصورت بنایا گیا ہے۔ریل گاڑی کی شکل اختیار کرنے کی وجہ سے اسے تعلیمی ایکسپرس کا نام دیا گیا ہے۔