کہتے ہیں صلاحیت کسی کی محتاج نہیں ہوتی، اسے گاؤں اور شہر کے حدود میں باندھا نہیں جا سکتا ہے ، ریاست بہار کے ضلع جموئی جھاجھا جیسے انتہائی پسماندہ اور صدور میں واقع گاؤں کنبہ پہاڑ کے غریب خاندان سے تعلق رکھنے والے جابر انصاری نے کراٹے چیمپئن شپ مقابلے میں نہ صرف بہار کی نمائندگی کی ہے بلکہ بین عالمی سطح پر بھی ہندوستان کا پرچم لہرایا ہے جس سے ملک و ریاست کا نام روشن ہوا ہے. جابر انصاری بہت کم عمر میں ہی کراٹے کی دنیا میں اپنی شناخت قائم کر لوگوں کا دل جیتا ہے-Karate Champion Jaber Ansari is Facing Financial Difficulties
جابر نے ریاستی سطح پر منعقد کراٹا مقابلہ میں چھ گولڈ میڈل جیتا ہے اور 2015 کے بعد سے مسلسل 6 بار بہار اسٹیٹ کراٹے کا چیمپئن ہے اور ابھی بھی اس مقام پر قابض ہے. جابر انصاری نے دو بار قومی کراٹے مقابلے میں میڈل حاصل کیا ہے، اسی طرح تھائی لینڈ میں منعقد ساؤتھ ایشین کراٹے چیمپئن شپ میں بھی جابر نے ملک کے لئے سلور تمغہ جیت کر نمایاں کامیابی حاصل کی ہے، عالمی سطح پر شری لنکا، ترکی، چائنا میں بھی منعقد کراٹے چیمپئن شپ میں جابر نے اپنی صلاحیت کا لوہا منوا کر نہ صرف بہار بلکہ ملک کا نام روشن کیا ہے.
گھر کے مالی حالت سے انتہائی کمزور جابر انصاری اولمپک میں بہار کی نمائندگی کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ مگر اس خواب کو پر لگانے والا کوئی نہیں ہے، ریاستی سطح پر بھی حکومت کی جانب سے انٹرنیشنل کھلاڑی کو جو مالی تعاون ملنا چاہیے جابر اس امداد سے بھی محروم ہے، آئندہ جون مہینے میں جابر کو ایجبٹ ملک میں بین الاقوامی کراٹے مقابلہ میں حصہ لینا ہے مگر اس طویل سفر کے آمد و رفت میں پیش آنے والے اخراجات کا نظم نہیں ہونے سے جابر انصاری فکرمند اور مایوس ہیں کہ پیسہ کی تنگی کے سبب اس مقابلے میں حصہ لینے سے وہ محروم نہ ہو جائے. جابر کہتے ہیں کہ اگر ضرورت پڑی تو جانے کے لیے چندہ اکٹھا کروں گا.
جابر انصاری پٹنہ میں ہی کرائے کا مکان لے کر پٹنہ کالج سے اردو زبان میں گریجویشن کر رہے ہیں، جابر روزانہ پیدل چل کر ہی اشوک راج پتھ پر واقع انسٹی ٹیوٹ آف مارشل آرٹ میں ٹریننگ حاصل کرنے جاتا ہے. یہاں ان کے کوچ پنکج کمالی کراٹے کے نئے گڑ اور باریکیاں سیکھاتے ہیں۔