اردو

urdu

ETV Bharat / state

سوشانت سنگھ کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند: جے ڈی یو وزیر

حکومت بہار کے وزیر نے کہا کہ سوشانت سنگھ راجپوت خودکشی معاملے میں مہاراشٹر حکومت اور ممبئی پولیس کا ابتداء سے جس طرح کا رویہ رہا اور اس معاملے میں وزیراعلی (نتیش کمار) نے جو سفارش کی اسی کے پیش نظر سپریم کورٹ نے سی بی آئی انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو خوش آئند ہے۔

sushant singh rajput
sushant singh rajput

By

Published : Aug 19, 2020, 5:13 PM IST

سپریم کورٹ نے سوشانت سنگھ خودکشی کیس میں سی بی آئی تحقیقات کی منظوری دے دی ہے جس کا جے ڈی یو وزیر جئے کمار سنگھ نے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی کروڑوں عوام کا ایک بار پھر سے عدالت پر اعتماد بڑھ گیا ہے۔

جے ڈی یو وزیر جئے کمار سے خصوصی بات چیت

جئے کمار سنگھ نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت اور ممبئی پولیس کے رویہ پر سپریم کورٹ نے بھی ایک طرح سے جواب دیا ہے۔

جے ڈی یو وزیر نے کہا کہ 'وزیراعلی نتیش کمار نے شروع سے ہی سی بی آئی تحقیقات کی مانگ کی تھی اور سپریم کورٹ نے قانون دانوں سے مشاورت کے بعد کئے گئے کام کی بھی منظوری دے دی ہے اوراب لوگوں کو صبر کرنا چاہئے جو بھی قصوروار ہے وہ سی بی آئی سے نہیں بچ سکے گا۔

سشانت سنگھ راجپوت خودکشی کیس

جے ڈی یو وزیر نے کہا کہ سشانت سنگھ راجپوت خودکشی معاملے میں مہاراشٹر حکومت اور ممبئی پولیس کا ابتدا سے جس طرح ابتداء رویہ رہا جس طرح سے وزیراعلی(نتیش کمار) نے سفارش کی ان سب کے پیش نظر سپریم کورٹ نے سی بی آئی انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو خوش آئند ہے۔

ممبئی پولیس کا پیشہ ورانہ رویہ اپنانے کے فیصلے پر بھی سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ ممبئی پولیس نے اس معاملے کی تفتیش کے لیے آنے والی ٹیم کو کام کرنے کی اجازت نہیں دی تھی، یہاں تک کہ ایک آئی پی ایس آفیسر کو بھی قید کردیا گیا تھا۔

جئے کمار سنگھ نے کہا کہ لوگوں کو صبر کرنا چاہیے، ملک کی سب سے بڑی تفتیشی ایجنسی اب سشانت سنگھ معاملے کی تحقیقات کرے گی اور مجرموں کے فرار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ جئے کمار سنگھ بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جو شروع سے ہی اس کیس کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور انہوں نے بہار حکومت سے اپیل بھی تھی جس کے بعد نتیش کمار نے بھی اس بات کی تائید کر کے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details