پٹنہ: جنتا دل یونائیٹڈ کے قومی صدر راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ کی صدارت میں آج پارٹی کی قومی کونسل کی میٹنگ میں تین قراردادیں منظور کی گئیں۔ راجیہ سبھا کے رکن انیل پرساد ہیگڑے کو سال 2022-25 کے تنظیمی انتخابات کے لیے قومی انتخابی افسر بنایا گیا۔ میٹنگ میں ہی قومی صدر نے وزیر اعلیٰ کو اور وزیر اعلیٰ نے قومی صدر کو ابتدائی اور پھر ایکٹو ممبربناکر آج سے ہی ممبر سازی مہم شروع کر دی گئی۔JDU membership drive started
اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ اور قومی صدرنے کانفرنس میں شرکت کے لیے آئے منی پور کے ریاستی صدر برین سنگھ، این ایس این لوتھا ناگالینڈ، روحی تاگنگ اروناچل، انوپ پٹیل اتر پردیش، جی ایم شاہ جموں کشمیر۔، مہیما پٹیل کرناٹک، سدھیر کولارا، کنکلا وینکٹ سبا آندھرا پردیش، نریش پڑتاپ رور ہریانہ، رابنس ٹی سنگما میگھالیہ، آر ارومگم پانڈچیری، مالویندر سنگھ ٹڈی پنجاب، نیویلی منی تمل ناڈو، امیتابھ دتہ مغربی بنگال، دیانند رائے دہلی، ایم پی کھیرو مہتو جھارکھنڈ، ماتا منی تیواری چھتیس گڑھ، لال جی بھائی پٹیل گجرات، دھرمیش سنگھ چوہان دادر نگر حویلی، امیش سنگھ کشواہا بہار، سورج جیسوال مدھیہ پردیش، ڈاکٹر صادق لکش دیپ اور چترنجن موہنتی، اڑیسہ، قومی عہدیداران، معزز وزراءاور ممبران پارلیمنٹ کو ابتدائی رکن بنایا گیا۔
جے ڈی یو جنرل سکریٹری نے کہا کہ تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے. چندر شیکھر راو (کے سی آر) نے حال ہی میں پٹنہ کا دورہ کیا اور وزیر اعلی نتیش کمار سے مودی حکومت کو بے دخل کرنے کے لیے قومی سطح پر اپوزیشن اتحاد کی تشکیل کے طریقوں پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں رہنما آئندہ لوک سبھا انتخابات میں نریندر مودی حکومت کا تختہ الٹنے پر متفق ہیں۔
تیاگی نے کہا، 'کے سی آر غیر کانگریسی غیر بی جے پی متبادل بنانے کے حق میں ہیں لیکن وزیر اعلی کمار نے نریندر مودی حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے تمام اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے کی وکالت کی۔" انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد پر بات چیت یہ منصوبے کا ابتدائی مرحلہ ہے اور آنے والے دنوں میں تصویر واضح ہو جائے گی۔
جے ڈی یو لیڈر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ شری کمار نے ملک کی تمام پسماندہ ریاستوں کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ ان کے بار بار مطالبات کے باوجود مرکز نے بہار کو خصوصی درجہ نہیں دیا۔ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو 2019 کے لوک سبھا انتخابات تک کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ لیکن، سال 2020 کے بہار اسمبلی انتخابات میں، بی جے پی نے لوک جن شکتی پارٹی-رام ولاس کے رہنما چراغ پاسوان کو ایک سازش کے تحت جے ڈی یو کو نقصان پہنچانے کے لیے خوب استعمال کیا، جس کی وجہ سے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں جے ڈی یو کی سیٹیں کم ہوئیں۔