گیا: ریاست بہار کا ضلع گیا امن بھائی چارہ، دوستی، اخلاق ومحبت اور گنگا جمنی تہذیب کی بہترین مثال کے لیے مشہور ہے، یہاں ایک بار پھر وہی مثال میونسپل کارپوریشن میں دیکھنے کو ملی ہے، جہاں وارڈ نمبر 26 کے کونسلر ابرار احمد نے اپنے سیاسی دوست و سابق ڈپٹی میئر اکھوری اومکارناتھ عرف موہن شریواستو کے لیے اپنی روایتی نشست وارڈ 26 سے استعفیٰ دے دیا ہے، ابرار احمد عرف بھولا میاں گزشتہ پانچ بار سے کونسلر ہیں جس میں وہ تین بار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ اس کے باوجود انہوں نے اپنی سیٹ سے استعفیٰ دے کر اپنے دوست کو اس سیٹ پر الیکشن لڑنے کی دعوت دی ہے۔ غالباً بہار میں پہلی بار ایسی مثال دیکھی گئی ہے کہ کسی مسلم کونسلر نے اپنے ہندو دوست کے لیے وارڈ سے استعفیٰ پیش کیا ہے۔ ابرار احمد جس وارڈ نیو کریم گنج سے کونسلر ہیں وہ مسلم اکثریتی آبادی والا وارڈ ہے اور یہاں قریب دس ہزار افراد پر مشتمل بستی ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے ابرار احمد سے اس حوالے سے خصوصی گفتگو کی تو انہوں نے کہا کہ یہی اپنے ملک بھارت کی خوبصورتی ہے کہ ایک مسلم اپنے ہندو دوست کے لیے بڑی قربانی پیش کردیتا ہے اور اس جگہ کی قیادت کے لیے مدعو کرتا ہے جہاں مسلم طبقے کی آبادی ہے۔ یہ سیاست کے لیے بھی خاص ہے کیونکہ سیاست میں کوئی اپنی جیتی ہوئی سیٹ سے استعفیٰ کسی خاص شخص کے لیے نہیں دیتا ہے۔ ایسی مثال بہت کم دیکھنے کو ملتی ہے۔
ابرار احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دوست وہ ہوتا ہے جو خوشی اور غم دونوں میں برابر کا شریک ہوتا ہے، جب موہن سریواستو اپنے وارڈ نمبر گیارہ سے ہار گئے تھے تو انہیں سب سے زیادہ مایوسی ہوئی اور وہ اس بات کو لیکر جذباتی بھی ہو گئے تھے، تاہم اس دوران انہوں نے اپنے وارڈ کی بااثر شخصیات سے بات کرکے موہن شریواستو کو یہاں سے انتخاب لڑانے کا اظہار کیا کیونکہ موہن شریواستو ترقی پسند ہیں اور میونسپل کارپوریشن میں ان کی عدم موجودگی سے ترقیاتی کاموں پر اثر پڑے گا۔ نیو کریم گنج اور کریم گنج میں ڈپٹی میئر رہتے ہوئے موہن شریواستو نے پہلے بھی کام کیا ہے اگر وہ کونسلر نہیں بھی ہونگے تو یہاں زیادہ کام موہن شریواستو کی قیادت میں ہوگا۔
بھولا میاں کی اہلیہ تبسم پروین بھی وارڈ کونسلر ہیں اور انہوں نے بھی وارڈ نمبر 25 کریم گنج سے بلامقابلہ وارڈ کونسلر کا انتخاب جیتا تھا۔ تبسم پروین نگر نگم کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی رکن بھی ہیں۔ تبسم پروین بھی گزشتہ کئی برسوں سے وارڈ کونسلر ہیں۔ بھولا میاں نے کہا کہ ان کی اہلیہ تبسم پروین نگر نگم کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی رکن ہونے کی حیثیت سے دونوں وارڈ کے کام کاج کو بخوبی انجام دے سکتی ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ کا سوال کہ ' یہاں کے عوام نے آپ کو بلامقابلہ جیت درج کرایا ہے۔ آپ اس کا فیصلہ کیسے کرسکتے ہیں کہ یہاں کی نمائندگی کوئی دوسرے طبقے کا کرے؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے وارڈ کے عوام پر اعتماد ہے۔ عوام نے ہمیشہ محبت دی ہے اور یہ سبھی جانتے ہیں کہ ہم اتنی اہلیت رکھتے ہیں کہ پیسے اور دوسری چیزوں کی لالچ میں کسی سے متاثر نہیں ہوں گے، موہن شریواستو جیتیں گے تو ترقی مزید ہوگی اور سبھی یہاں کی ترقی چاہتے ہیں۔ ابرار احمد عرف بھولا میاں کا ماضی ایک شہ زور کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ الیکشن کے دوران ان پر سی سی اے بھی لگتا رہا ہے۔ بھولا میاں پر کئی مقدمات بھی درج ہوئے تاہم وہ عدالت سے بری بھی ہوئے۔