اردو

urdu

ETV Bharat / state

بہار کی نئی حکومت سے ہائر ایجوکیشن کو بہتر بنانے کی امید

'بہار کی نئی حکومت یونیورسٹیوں کا اکیڈمک کلینڈر جاری کرائے، سیشن کی تاخیراب طلباء کو ناقابل برداشت ہے، طلباء کی بہتری کی بات کرنے والے نتیش کمار کو کالجز کے نظام اور تعلیم کو بہتر کرنے پر کرنا چاہیے۔'

بہار کی نئی حکومت سے ہائر ایجوکیشن کو بہتر بنانے کی امید
بہار کی نئی حکومت سے ہائر ایجوکیشن کو بہتر بنانے کی امید

By

Published : Nov 21, 2020, 1:03 PM IST

ریاست بہار میں برسوں سے یونیورسٹیز میں تاخیر سے امتحانات ہونے کا معاملہ درپیش ہے، طلباء اور ان کے گارجین سمیت ایجوکیشن سے متعلق کام کرنے والی تنظیموں کی طرف سے اسے لیکر آواز اٹھائی جاتی رہی ہے باوجود کہ مسئلے کا حل نہیں ہوا، بہار کی مشہور یونیورسٹیز میں ایک ضلع گیا کی مگدھ یونیورسٹی میں داخلہ تعلیم یا اکیڈمک کلینڈر تک جاری نہیں ہوتے ہیں۔

بہار کی قریب سبھی یونیورسٹیز کا حال یہی ہے کہ تین سالہ کورسز چھ برسوں میں مکمل ہوتے ہیں جس سے نہ صرف طلباء کا وقت ضائع ہوتا ہے بلکہ ان کے مستقبل سے بھی کھلواڑ کیا جاتا ہے۔

بہار کی نئی حکومت سے ہائر ایجوکیشن کو بہتر بنانے کی امید

یونیورسٹیوں کا اپنے کالج پر زور نہیں ہے اور نہ ہی کالج اور یونیورسٹی کے درمیان بہتر ہم آہنگی ہوتے ہیں، وقت پر نصاب مکمل نہ ہونا بہار کے طلباء کا برسوں سے سردرد بنا ہے تاخیر کی کوئی ٹھوس بات یونیورسٹیز کی طرف سے پیش نہیں کی جاتی ہے نتیش کمار سے برسوں سے یونیورسٹیز سطح کے نصاب پر مداخلت کرنے کا مطالبہ بھی ہوتا رہا ہے۔

طلبا یونین کے سابق رکن شمشیر خان کہتے ہیں 'اب بہار میں نئ حکومت کا قیام ہوچکا ہے، اس مرتبہ الیکشن میں نوکری اور روزگار کے علاوہ ہائر ایجوکیشن کے سسٹم کوبھی بہتر بنائے جانے کا معاملہ زوروں پر رہا حزب اختلاف کی جانب سے روزگار، تعلیم، صحت، پر سب سے زیادہ کام کرنے کا وعدہ رہا ہے ایسے میں اب حکومت اور حزب اختلاف دونوں سے طلباء امید رکھتے ہیں کہ بہتر ایجوکیشن اور تعلیمی نظام کو چست ودرست کرنےکی طرف حکومت کام کریگی اور اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو حزب اختلاف اس مسئلے کو اسمبلی سے لیکر سڑک تک پرزور طریقے سے اٹھائے گا۔

شمشیر کہتے ہیں 'پندرہ سالوں تک آرجے ڈی کی حکومت نے اگر تعلیمی نظام کو خستہ حالی تک پہنچایا ہے تو پندرہ برسوں تک نتیش کمار نے بھی کچھ کیا نہیں بلکہ اسی حالت میں چھوڑ دیا ہے، نئی حکومت سے مطالبہ ہے کہ یونیورسٹیز کا اکیڈمک کلینڈر جاری کرائے، تاخیر سے ہونے والے امتحانات اور نصاب کو وقت پر کرایا جائے تاکہ طلباء دوسری ریاستوں کی بڑی یونیورسٹیوں میں جاکر داخلہ لے سکیں۔

شمشیر نے ایک بڑا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک طرف نتیش کمار بہتر ایجوکیشن اور سبھی کو تعلیم دییے جانے کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف انٹرمیڈیٹ میں سیٹ کم رکھتے ہیں جتنے طلباء وطالبات میٹرک کے امتحانات میں کامیاب ہوتے ہیں اتنی سیٹیں انٹرمیڈیٹ میں نہیں ہوتی ہیں جس سے صاف ظاہر ہے کہ نتیش کمار میٹرک کی تعلیم کے بعد کی تعلیم کو لیکر سنجیدہ نہیں ہوتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details