اتر پردیش کے بعد اب بہار میں قومی ترانہ کے نام پر ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، نتیش حکومت میں شامل بی جے پی کے کئی وزراء نے مرکزی حکومت سے بہار کے مدارس میں قومی ترانہ پڑھائے جانے کا مطالبہ کر رہی ہے، جبکہ بہار کے مدارس میں قبل سے ہی قومی ترانہ پڑھا جاتا رہا ہے، بہار کے تمام سرکاری و غیر سرکاری مدارس میں جن گن من اور سارے جہاں سے اچھا ترانہ پڑھا جاتا ہے، باوجود اس کے بی جے پی رہنماؤں کے ذریعہ اس طرح کا مطالبہ ماحول کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔ Demand for National Anthem in Madrassas of Bihar
National Anthem Made Mandatory: بہار میں قومی ترانہ اور مندر مسجد کے نام پر نفرت نہیں چلے گی، آرجے ڈی، جے ڈی یو
جے ڈی یو کے رکن قانون ساز کونسل غلام رسول بلیاوی نے واضح طور پر کہا کہ اس طرح کی بے جا بیان بازی بہار کو گمراہ کرنے والی ہے، تمام مدارس، مکاتب اور تعلیمی اداروں میں جن گن من پڑھا بھی جاتا ہے اور تمام لوگ اس کا احترام بھی کرتے ہیں، اس کے باوجود اس طرح کا مطالبہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ Demand for National Anthem in Madrassas of Bihar
اس معاملے میں جے ڈی یو جدیو کے رکن قانون ساز کونسل غلام رسول بلیاوی نے واضح طور پر کہا کہ اس طرح کی بے جا بیان بازی بہار کو گمراہ کرنے والی ہے، تمام مدارس، مکاتب اور تعلیمی اداروں میں جن گن من پڑھا بھی جاتا ہے اور تمام لوگ اس کا احترام بھی کرتے ہیں، اس کے باوجود اس طرح کا مطالبہ کرنا سمجھ سے پرے ہے، آج بہار اپنی ترقی کی وجہ سے دوسری ریاستوں کے لیے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے، نتیش کمار کی توجہ ان سب فضول کی چیزوں پر نہیں ہے بلکہ وہ بہار کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں، نتیش کمار کے نزدیک تمام مذاہب قابل احترام ہیں اور سبھی کو اپنے مذہب کے مطابق عبادت کرنے کا حق ہے۔
وہیں جے ڈی یو یوتھ کے ریاستی صدر قاری صہیب نے کہا کہ ملک کی عوام کو اصل موضوع سے بھٹکانے کے لیے بی جے پی آپسی بھائی چارہ کو توڑنے والی چیزیں پیش کرکے ایک طبقہ کو اکسا رہی ہے، آج ملک میں جتنے بھی قومی اثاثے ہیں وہ مغل دور کے بنے ہوئے ہیں، ان تمام اثاثوں کو ایک غلط ذہنیت کے تحت ختم کرنے کی کوشش ہو رہی ہے جس کی مثال گیان واپی مسجد ہے، انہوں نے کہا کہ اب اگر کوئی کسی مندر کے نیچے یہ دعویٰ کر دے کہ اس کے اندر مسجد ہے تو کیا وہاں کی کھدائی ہوگی، یہ ایک مذاق ہے، مگر عوام سب سمجھ رہی ہے، جے ڈی یو کا ایجنڈا مہنگائی، بیروزگاری اور روزگار ہے اور اس پر ہمیشہ آواز اٹھاتی رہے گی۔