اردو

urdu

ETV Bharat / state

Dengue Cases In Gaya ضلع میں ڈینگی وائرس کے بڑھتے معاملے کے پیش نظر ہسپتالوں کو الرٹ پر رکھا گیا

گیا ضلع میں مسلسل ڈینگی وائرس کے معاملے میں اضافے ہو رہے ہیں ، اب ضلع مجسٹریٹ نے ضلع کے سبھی ہسپتالوں کو الرٹ پر رکھا ہے اور ہدایت دی ہے کہ وہ مریضوں کا خصوصی طور پر دھیان رکھیں

ضلع میں ڈینگی وائرس کے بڑھتے معاملے کے پیش نظر ہسپتالوں کو الرٹ پر رکھا گیا
ضلع میں ڈینگی وائرس کے بڑھتے معاملے کے پیش نظر ہسپتالوں کو الرٹ پر رکھا گیا

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 13, 2023, 7:38 PM IST

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں ڈینگی کے معاملے مسلسل بڑھ رہے ہیں ۔ محکمہ صحت کے مطابق ضلع میں 14 افراد ڈینگی سے متاثر پائے گئے ہیں ۔ جن کا علاج سرکاری ہسپتالوں میں کیا جا رہا ہے۔ ڈینگی سے متاثر مریضوں کے لیے شہر کے انوگرہ نارائن مگدھ میڈیکل کالج و ہسپتال میں خصوصی ڈینگی وارڈ بنایا گیا ہے ۔ حالانکہ یہ اعداد و شمار سرکاری ہسپتالوں کے ہیں جہاں اُن مریضوں کا علاج ہو رہا ہے ، ابھی نجی ہسپتالوں اور وہ جو اپنے گھروں گاوں دیہات میں رہ کر علاج کرارہے ہیں اُنکی تعداد جاری نہیں کی گئی ہے۔

اس معاملے کو لے کر محکمہ صحت کے ساتھ ضلع انتظامیہ کے افسران حساس ہو گئے ہیں ۔ خاص طور پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن نے اس حوالے سے ضلع محکمہ صحت کو کئی ضروری ہدایات دی ہیں۔ انہوں نے ضلع محکمہ صحت کے اعلی حکام کو ہدایت دی ہے کہ ضلع کے سبھی ہسپتالوں کو الرٹ پر رکھا جائے۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے اس حوالے سے ایک اعلی سطحی میٹنگ بھی کی جس میں انہوں نے اب تک کی تیاریوں کا جائزہ لیا ۔ساتھ ہی انہوں نے دواؤں کے چھڑکاؤ کی بھی ہدایت دی ہے ۔ڈی ایم نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہسپتالوں میں بیڈوں کی تعداد حسب ضرورت دستیاب رہے۔ مریضوں کو علاج میں کسی طرح کی پریشانی نہیں ہو۔ بلڈ بینک میں پلیٹ لیٹس کی دستیابی لازمی طور پر یقینی بنائیں تاکہ مریضوں کو ضرورت پڑنے پر پلیٹ لیٹ کے لیے پریشان نہیں ہونا پڑے ۔سبھی بلاکوں ، نگر پنچائتوں اور شہری علاقوں میں ڈینگو سے بچاؤ کے لیے دواؤں کا چھڑکاؤ لازمی طور پر کرایا جائے۔ اس میں کسی طرح کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔صاف ستھرائی کے پورے انتظامات ہوں اور ساتھ ہی لوگوں کے درمیان ڈینگو اور چکن گنیا سے بچاؤ کے لیے بیداری لائی جائے۔ اس کے لیے بڑے پیمانے پر تشیری مہم شروع کی جائے۔

انہوں نے نگر آیوکت کو ہدایت دیا کہ نگر نگم کے تمام ٹیکس کلیکٹر جمعدار ، وارڈ پارشد ، انجینیئر کا روسٹر بنا کر انہیں ذمہ داری دیں کہ ان کے علاقے میں لازمی طور پر فوگنگ کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت پوری طرح سے الرٹ رہے اور انوگرہ نارائن مگدھ میڈیکل ہسپتال سمیت سبھی بلاکوں کے ہسپتالوں میں سبھی ضروری چیزوں کا انتظام رکھا جائے ۔ ہسپتالوں میں بیڈ ڈاکٹر اور دوا کی کوئی کمی نہیں ہو۔ بلاکوں میں بھی خاص کر انچارج ڈاکٹر افسر اس پر نظر بنائے رکھیں تاکہ کوئی معاملہ سامنے آنے کے بعد فوری طور پر علاج کا انتظام کیا جا سکے ۔

کیا ہیں اسکی علامت
ڈینگی اور چکن گنیا کی بیماری متاثر ایڈیس مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے۔ یہ مچھر دن میں کاٹتے ہیں اور صاف پانی میں یہ پنپتے ہیں ۔ جس کی علامت یہ ہے کہ تیز بخار، بدن، سر اور جوڑوں میں درد اور آنکھوں کے پیچھے درد ہوتا ہے۔ جلد پر لال دھبے، چکتے کا نشان، ناک مسوڑوں سے یا الٹی کے ساتھ خون آنا ، سیاہ رنگ کا پاخانہ ہونا۔

مذکورہ علامت کے ساتھ تیز بخار سے متاثر مریض کو فوری طور پر ہسپتال یا میڈیکل کالج ہسپتال گیا میں بھرتی کرایا جائے۔ اگر کسی شخص کو پہلے ڈینگو ہو چکا ہے ، تو انہیں سب سے زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ویسے افراد دوبارہ بخار ہونے پر فوری طور پر سرکاری ہسپتالوں اور ڈاکٹروں سے رابطہ کریں۔

ڈینگی اور چکن گنیا سے کیسے بچیں

ڈی پی ایم ڈاکٹر نیلیش کمار نے اس حوالہ سے بتایا کہ ڈینگو اور چکن گنیا سے بچاؤ کے لیے ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دن میں بھی سوتے وقت مچھردانی کا استعمال کریں۔ مچھر بھگانے والی دوا اور کریم کا دن میں بھی استعمال کریں۔ پورے جسم کو ڈھکنے والے کپڑے پہنیں ۔ گھر اور سبھی کمروں کو صاف ستھرا اور ہوادار بنائے رکھیں، ٹوٹے پھوٹے برتن اور کولر اے سی فریز کے پانی کی نکاسی لازمی طور پر کریں۔ ٹرے پانی ٹنکی اور گھر کے اندر اور آس پاس کی جگہوں پر پانی نہیں جمنے دیں ، اپنے آس پاس کے جگہوں کو صاف ستھرا رکھیں اور جمع پانی اور گندگی پر جراثیم کش دواؤں کا چھڑکاؤ کریں ،

یہ بھی پڑھیں:Former Minister Nagmani سابق مرکزی وزیر ناگمنی نے عدالتوں میں دلت اور مسلمانوں کی بحالی پر زور دیا

بیماری کی علامت ہونے پر بغیر وقت گزارے ڈاکٹروں سے رابطہ کریں۔ڈینگو اور چکن گنیا بخار کی حالت میں سبھی مریضوں کو ہسپتال میں بھرتی ہونے کی ضرورت بھی نہیں ہوتی ہے ۔ وقت پر علاج کرانے سے مریض مکمل طور پر صحت یاب بھی ہو جاتے ہیں۔ تیز بخار کے دوران ایسپرین یا پروفین کی گولیاں کبھی استعمال نہیں کریں اس کے لیے صرف اور صرف پارہ سٹیمول محفوظ دوا ہے اور اسی کا استعمال کریں

ABOUT THE AUTHOR

...view details