ریاست بہار کے وزیراعلی نتیش کمار " سمادھان یاترا " کے تحت مختلف اضلاع کا دورہ کررہے ہیں ، اس دوران انہوں نے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کے ساتھ کچھ نئے منصوبوں کا بھی اعلان کیا ہے، جس میں مدارس کو اپ گریڈ کرنے کا بھی اعلان ہے، تاہم مدرسوں کے اپ گریڈ کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی سیاست شروع ہوگئی ہے۔Announcement to upgrade madrasas in Bihar
اپوزیشن پارٹی ' بی جے پی ' نے اس اعلان کی مخالفت شروع کردی ہے۔ بی جے پی کے ترجمان نکھل آنند نے وزیراعلی کے اس اعلان کی تنقید کے ساتھ بہار میں مدارس کا سروے کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ بہار بی جے پی کے ترجمان نکھل آنند نے بہار میں مدرسہ کو فروغ دینے اور اسے اپ گریڈ کرنے کے اعلان پر نتیش حکومت سے پوچھا ہے کہ اپ گریڈ کرنے کا کیا مطلب ہے ، بی جے پی ترجمان کے بیان کے بعد بہار بھر میں مسلمانوں کی ناراضگی بڑھ گئی ہے اور وزیراعلی کے بیان کی حمایت کاسلسلہ بڑھ گیا ہے۔
ضلع گیا میں اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران سے مدارس اسلامیہ کے ذمہ دران اور دانشوروں نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔ ضلع گیا مدارس رابطہ کمیٹی کے صدر اور مدرسہ عبیدیہ بھدیہ کے ناظم مولانا عبید اللہ قاسمی نے کہاکہ بی جے پی کا مدارس کا سروے کرانے کامطالبہ اور مدارس پر متنازع بیانات دینے کا معاملہ پرانا ہے اس سے کسی کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ مدارس کا سروے حکومت کرائے اس سے مدارس والوں کو بھی اعتراض نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا بیان بھی خوش آئند ہے یہ تو پہلے سے ہی مدارس کو اپ گریڈ کرنے کی کوششں ہونی چاہئے تھی ریاست کے وزیر اعلیٰ ہونے کے سبب انکی ذمہ داری بھی ہے کہ وہ یہاں کے مدارس کے نظام کو بہتر کریں اور سہولتیں فراہم کریں۔ وہ مکمل طور پر نگرانی رکھیں۔ جہاں تک مدارس کے سلسلے میں غلط بیانی اور الزامات کا معاملہ ہے تو یہ تاریخ گواہ ہے کہ آزادی سے قبل اور آزادی کے بعد مدارس نے ملک کی سالمیت اور اس کی ترقی وخوشحالی کا بھی سبق سکھایا ہے اس میں اہل مدارس کو صفائی پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔