بہار کے ضلع گیا میں ریت اسمگلرز نے رشوت خور مائننگ انسپکٹر کے ساتھ جم کر مارپیٹ کی، ساتھ ہی رشوت کے پیسے جو مائننگ انسپکٹر کی گاڑی کی سیٹ میں رکھے ہوئے تھے اسے بھی لے لیا Mining inspector caught for taking bribe۔
یہ واقعہ بیلاگنج کے بھگوان پور کے پاس پیش آیا۔ اس واقعہ کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں مائننگ افسر ستیندر کمار اور ان کے ڈرائیور کے ساتھ کچھ لوگوں کو مارپیٹ کرتے دیکھا جارہا ہے، ساتھ ہی کہا جارہا ہے کہ رشوت کا پیسہ کہاں رکھا ہوا ہے؟ اسی دوران اسکارپیو گاڑی پر بیٹھے مائننگ افسر اور ان کے ساتھ پیچھے کی سیٹ پر بیٹھے "سیپ" پولیس کے ایک جوان نے گاڑی کی سیٹ میں رکھے پیسے نکال کر دیتا ہے۔ مارنے والے لوگ پیسہ لے لیتے ہیں اور اس کے بعد دوبارہ مارپیٹ کرنے لگتے ہیں۔
مائننگ افسر کے منھ پر شدید چوٹ لگی ہے۔ بعد ازاں انہیں بیلاگنج ہسپتال میں علاج کے لیے بھرتی کرایا گیا ہے۔
ویڈیو میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ مائننگ انسپکٹر ستیندر کمار نے بھگوان پور سے متصل بالو گھاٹ کے پاس ایک ٹریکٹر کو پکڑا جس پر بالو لدا تھا۔ مائننگ انسپکٹر نے گاڑی ضبط کرنے کے بجائے چھوڑنے کے عوض میں 40 ہزار روپے رشوت لیے اور اس کے بعد وہ وہاں سے روانہ ہوئے۔ تبھی بھگوان پور کے پاس بالو نکالنے کے کام سے جڑے لوگوں نے ان کی گاڑی کو روک کر ان کے ساتھ مارپیٹ کی۔ اس دوران ان کے ساتھ موجود پولیس کے جوان مائننگ انسپکٹر کو بچانے کے بجائے اپنا اسلحہ چھپاتے نظر آئے۔