اردو

urdu

ETV Bharat / state

گیا: روزانہ 400 ملکی وغیر ملکی مسافروں کی جانچ کی جا رہی ہے - corona virus

ملک میں کورونا وائرس کے متعدد واقعات سامنے آنے کے بعد گیا ہوائی اڈے پر نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔ ضلع گیا کا ہوائی اڈہ بہار کا واحد ہوائی اڈہ ہے جہاں سے بین الاقوامی پروازیں ہوتی ہیں۔ غیر ملکی سیاح بڑی تعداد میں یہاں آتے ہیں وہیں کورونا وائرس کے پیش نظر اس کی روک تھام اور اس کا پتہ لگانے کے لئے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم ایئرپورٹ پر سرگرم عمل ہے۔

ملکی وغیر ملکی مسافروں کی جانچ
ملکی وغیر ملکی مسافروں کی جانچ

By

Published : Mar 7, 2020, 1:16 AM IST

گیا ہوائی اڈے پر روزانہ تقریبا 400 ملکی اور غیر ملکی مسافروں کی جانچ کی جارہی ہے۔ جمعہ کی شام تک یہاں کوئی مشتبہ افراد نہیں ملا ہے۔

دوسری جانب یہاں اضافی ایمبولینس اورمحکمہ صحت کی ٹیم کو بھی تعینات کیاگیا ہے۔ جانچ کرنے والی ٹیم کو سنجیدگی سے نگرانی کی ہدایت دی گئی ہے ساتھ یہاں آنے اور جانے والے لوگوں کو بھی بیدار کیا جارہا ہے۔
ملکی وغیر ملکی مسافروں کی جانچ

ہوائی اڈے کی سیکیورٹی میں تعینات سی آئی ایس ایف اہلکاروں کو بھی اس سے متعلق حساس رہنے کو کہا گیا ہے۔ چین ، سنگاپور ، جاپان ، تھائی لینڈ ، ویتنام اور نیپال سے آنے والے مسافروں پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔

گیا ائیرپورٹ پر صحت سے متعلق کارکنوں کو کورونا وائرس کی جانچ پڑتال کے لئے تین لیزر تھرمامیٹر مہیا کرا دیئے گئے ہیں۔گیا ہوائی اڈہ کے ڈائریکٹر دلیپ کمار کے مطابق ہر روز تقریبا 400 مسافر گیا پہنچ رہے ہیں تا ہم ہر ایک مسافر کے جانچ کی کوشش کی جارہی ہے۔
ملکی وغیر ملکی مسافروں کی جانچ

جانچ کے لئے چار کاؤنٹر بنائے گئے ہیں۔ایروبریج پر دو کاونٹر اور امیگریشن پر بھی دوکاونٹر بنائے گئے ہیں ، وہیں 10 بیڈ کا ایک خصوصی وارڈ بھی تیار کیا گیا ہے اور ایک ایمبولینس کو بھی میڈیکل ایمرجنسی سنٹر کے پاس موجود رکھا گیا ہے۔
ملکی وغیر ملکی مسافروں کی جانچ

جمعہ کو ڈی جی سی اے کے دو اہلکار ائیرپورٹ کا دورہ کر کے کورونا وائرس کے اسکریننگ کے عمل کا مشاہدہ کیا۔ مشاہدے کے بعد انہوں پوری عمل اور تیاری پر اطمینان کا اظہار کیا ساتھ ہی ایروبریج پر مزید اشتہاری بورڈ لگانے اور بائیو میڈیکل کچرے کو روزانہ اٹھانے کی بھی ہدایت دی ہے۔

واضح ہوکہ دہلی، کولکاتہ اور وارانسی کے لئے گھریلو پروازوں کے ساتھ تھائی لینڈ اور میانمار کے بین الاقوامی پروازوں کا بھی سلسلہ یہاں سے جاری ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details