بیورو نے درج کی گئی ایف آئی آر آج نگرانی کے پٹنہ واقع خصوصی جج مدھوکر کمار کی عدالت کو سونپی جس کی بنیاد پر عدالت میں خصوصی مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ عدالت نے بیورو کو آخری جانچ رپورٹ جمع کرنے کی لیے 31 دسمبر 2019 کی آئندہ کی تاریخ مقرر کی ہے۔
ایف آئی آر میں کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اے کلانیدھی اور روی چندرن کے علاوہ کونسل کے ہی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر آر پی سنگھ اور مگدھ تکنیکی ٹریننگ کالج گیا کے ڈائریکٹر راجیش کمار اور دی انسٹی چیوٹ آف موٹر انڈسٹریز انڈیا، چنئی کے جنرل سکریٹری اور صدر پی وی پارتھ سارتھی سمیت دس لوگوں کے نام شامل ہیں۔
درج ایف آئی آر کے مطابق معاملہ سال 1994 سے 2018 کے درمیان کا ہے۔ اے آئی سی ٹی ای کے افسران اور مگدھ تکنیکی ٹریننگ کالج، گیا کے عہدیدران نے ایک مجرمانہ سازش کے تحت اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے آٹو موبائل انجینئر نگ ڈپلوما کورس کی تعلیم اور ٹریننگ دینے کے نام پر گارجین اور امیدواروں سے غیر قانونی وصولی کی تھی۔
اس معاملے میں چندن کمار نے لوک آیکت کو شکایت کی تھی۔ لوک آیکت نے معاملے کی جانچ کے لیے ویجی لینس انوسٹی گیشن بیورو کو بھیج دی تھی بیورو نے اپنی جانچ میں شکایت کو درست پاتے ہوئے 07 فروری 2019 کو اپنی ابتدائی جانچ رپورٹ بیورو اور لوک آیکت کو سونپ دی تھی۔
جانچ میں یہ بھی پایا گیا تھاکہ آٹو موبائل انجینئر ڈپلوما کا فرضی کورس کرانے میں شامل اداروں نے ایس آئی سی ٹی ای سے افلیشن حاصل نہیں کی تھی اور نہ ہی بہار تکنیکی ادارہ میں ہی ان کا کوئی اندراج تھا۔