ریاست بہار کا کیمور ضلع کا درگاؤتی بلاک ایک ایسا بلاک ہے، جو بزنس ہب کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس بلاک میں گورنمنٹ آف بہار کے پورٹل پر کل 800 چھوٹی اور بڑی فیکٹریاں درج ہیں۔
ریاستی حکومت نے اب لاک ڈاٶن کے درمیان بڑی تعداد میں آئے تعلیم یافتہ اور غیر تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار دینے کی پہل شروع کر دی ہے۔
فی الحال بڑی تعداد میں فیکٹریاں ضروری سہولیات کی کمی کے وجہ سے بند پڑی ہیں، ساتھ کئی ایسی بھی فیکٹریاں ہیں جو معاشی حالات سے جوجھتے ہوئے دم توڑ چکی ہیں، جو فیکٹریاں چل رہی ہیں ان میں ہزاروں مزدور کام کر رہے ہیں۔
باہر سے آئے مزدوروں کو روزگار دینے کے لئے ضلع انتظامیہ بھی کافی سنجیدہ ہے۔ بند پڑی اور خستہ حال صنعتی اکائیوں کو فروغ دینے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے تاکہ کیمور سے کسی بھی شخص کو کام کی تلاش میں باہر نہیں جانا پڑے۔
ضلع میں جو ابھی صنعت ہیں، اس میں خاص طور پر سیمنٹ، تھالی، گلاس، پاٸپ، پلاسٹک، پانی ٹنکی، گریل، سویئاں، ڈالڈہ، بکس، بیکری، آر او واٹر پلانٹ، اینٹ بھٹہ کے علاوہ 650 کے قریب چاول کی ملیں ہیں۔
وہ فیکٹریاں جو چل رہی ہیں ان میں نوجوانوں کو روزگار دینے کے لئے ضلع انتظامیہ نے محکمہ لیبر کے پورٹل پر رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا ہے۔
یہاں بتادیں کہ لمبے چلے لاک ڈاٶن کے زیادہ تر کمپنیاں خسارے میں ہیں۔
روچی سویا انڈسٹریز لمیٹڈ جو چار سال سے بند ہے، معلوم نہیں کہ یہ کس وجہ سے بند ہے۔ سکیورٹی پر تعینات گارڈ نے بتایا کہ اس کمپنی کو بابا رام دیو کی کمپنی پتنجلی نے خرید لیا ہے، اس میں اب بابا رام دیو کا پروڈکٹ تیار ہوگا۔
تاہم تحریر روچی کمپنی میں ابھی تک کوئی کام شروع نہیں ہوا ہے۔ جس دن کمپنی شروع ہوگی اس وقت ہزاروں مزدوروں کو کام مل سکتا ہے۔
سیکورٹی گارڈ نے بتایا کہ فیکٹری ابھی بند پڑی ہے، تین لاکھ روپئے بجلی کے بل ہر ماہ ادا کرنے پڑتے ہیں۔