ریاست میں کورونا وباء اور سیلاب کے قہر کے درمیان عیدالاضحیٰ کا جذبہ غالب رہا۔ مرکزی اور صوبائی حکومت کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے مسجدوں اور عیدگاہوں میں چند افراد پر مشتمل جماعت کا اہتمام کیا گیا۔
یہ پہلا ایسا موقع ہے، جب عیدالاضحیٰ کی نماز بیشتر لوگوں نے گھروں میں ادا کی۔ گاندھی میدان سمیت زیادہ تر مسجدیں خالی رہیں۔
ان سب کے درمیان فرزندان توحید نے پورے جوش و خروش کے ساتھ عیدالاضحیٰ منایا۔ تمام مسجدوں میں کورونا وباء اور سیلاب سے نجات کے لئے مسجدوں میں دعا کی گئی۔
مقامی مسجد میں نماز عیدالاضحیٰ کے موقع پر محمد جمیل الدین نے ای ٹی وی بھارت سے بتایا کہ، 'لاک ڈاون کی وجہ سے گزشتہ 5 مہینے سے مسجدوں میں 4 یا 5 افراد پر مشتمل جماعت ہوئی۔ آج عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی 5 افراد نے نماز پڑھی۔'