ریاست بہار کے نالندہ ضلع میں واقع بہار شریف میں رام نومی کے موقع پر پیش آئے فرقہ ورانہ تشدد کا پولیس نے انکشاف کیا ہے۔ اس معاملے میں پانچ افراد کی گرفتاری بھی ہوئی ہے جن پر یہ الزامات ہیں کہ انہوں نے سازش کے تحت سوشل میڈیا کے توسط سے گمراہ کن افواہیں پھیلائیں اور ساتھ ہی ایک خاص فرقے کے خلاف اکسایا ہے ۔
دراصل بہار اکنامک آفنس یونٹ کی طرف سے پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ نالندہ ضلع کے تحت بہار شریف میں رام نوامی تہوار کے دوران فرقہ وارانہ تشدد کا ایک واقعہ پیش آیا، جس میں جان و مال کا نقصان ہوا۔ ان واقعات میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پیش آئے۔مذہبی جذبات کو بھڑکانے والے پیغامات اور سائبر اسپیس میں دیگر فرقہ وارانہ قابل اعتراض پیغامات اور پوسٹ کا فسادات اور فرقہ وارانہ تشدد کو بھڑکانے میں اہم کردار تھا۔
مختلف سوشل میڈیا ذرائع کے توسط سے بہار شریف میں امن و امان کی سنگین صورت حال اور فرقہ وارانہ فساد کی تحقیقات کے لیے اکنامک آفنس یونٹ میں ایک خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی گئی۔ یہ ٹیم بہار شریف گئی اور جائے وقوعہ پر تفتیش کی،سوشل میڈیا اور سائبر اسپیس میں مختلف ذرائع سے پھیلائے جانے والے افواہوں اور اسکے متعلق پیغامات کا گہرائی سے تجزیہ کیا، جس میں پایا گیا کہ فرقہ وارانہ تشدد اور امن و امان کے سنگین مسائل سوشل میڈیا پر پھیلائے گئے نفرتی مواد کے سبب پیش آیا، ابتدائی تحقیقات اور جمع کردہ ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر 15 نامزد ملزمان اور دیگر ملزمان کے خلاف اکنامک آفینس تھانہ میں مقدمہ نمبر 07/2023مورخہ 8.4.2023 مختلف دفعات کے تحت درج کیا گیا اور اسکے بعد تحقیقات شروع کی گئی۔