دربھنگہ کے این ایچ 57 سڑک پر متھلا وکاس بورڈ کے مطالبے کو لے کر احتجاج کر رہے متھلا اسٹوڈنٹ یونین کے لوگوں پر اس وقت پولیس غصہ ہوئی جب نیشنل ہائیوے پر دو گھنٹے سے زیادہ دیر تک جام رہا-
صحافی بھی لاٹھی چارج کی زد میں پولیس نے احتجاج کر رہے یونین کے اراکین کو منانے کی کافی کوشش کی جس میں وہ ناکام رہے اور آخرکار پولیس نے بے ترتیب لاٹھی چارج کرنا شروع کردیا، اس دوران خبر بنا رہے ایک نیشنل ٹی وی نیوز کے صحافی ویپین کمار داس بھی لاٹھی چارج کے شکار ہو گئے۔
لاٹھی چارج میں متھلا اسٹوڈنٹ یونین کے درجنوں اراکین شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں جن کا علاج دربھنگہ میڈیکل کالج ہسپتال میں چل رہا ہے۔
اے ڈی ایم مبین علی انصاری نے کہا کہ 'پولیس نے جام ہٹانے کے لیے ہلکا لاٹھی چارج کیا ہے اور انہوں نے صحافی کے ساتھ بھی لاٹھی چارج کی بات سے اتفاق نہیں کیا'۔
واضح رہے کہ متھلا اسٹوڈنٹ یونین کے اراکین متعدد مطالبات کے تحت احتجاج کر رہے تھے۔ جس میں متھلا وکاس بورڈ کا قیام، برسوں سے بند پڑے متھلا کا چینی میل، کاغذ کارخانہ، جوٹ کی فیکٹری، دربھنگہ میں ایمس کا افتتاح کے علاوہ کئی دیگر تعمیراتی کام شامل ہیں۔