اردو

urdu

By

Published : Dec 3, 2020, 5:03 PM IST

Updated : Dec 3, 2020, 7:00 PM IST

ETV Bharat / state

گیا: مختلف رنگ کے گیہوں کی کاشت

ریاست بہار کے ضلع گیا میں کالے، نیلے اور پرپل رنگ کے گیہوں کی کاشت بڑے پیمانے پر ہورہی ہے۔ کسانوں کے لیے نئی قسم کی فصل فائدے کا سودا ہوسکتا ہے، کئی بیماریوں کے لیے یہ گیہوں مفید ثابت ہوتے ہیں۔

cultivating of wheat black, blue and purple colour in gaya
گیا میں کالے، نیلے اور پرپل رنگ کے گیہوں کی کاشت ہورہی ہے

انجینئروں کی سوچ اور تکنیک سے کاشتکاری کے طور طریقے بدلنے لگے ہیں۔ ضلع گیا کے ٹکاری گلڑریاچک کے رہنے والے آشیش کمار دانگی انجینئر کی نوکری چھوڑ کر کھیتی کرنے میں مصروف ہوگئے ہیں۔ سالانہ 10 سے 12 لاکھ روپے کی آمدنی وہ کاشتکاری سے کرلیتے ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

آشیش نے کالے، نیلے اور پرپل رنگ کے گیہوں کی کاشت کاری کرکے ضلع کے کسانوں کے درمیان منفرد پہچان بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ گیا میں خصوصی نوعیت کی کاشت سے نوجوانوں اور کسانوں کے لیے آشیش آئیڈیل بن چکے ہیں۔

نئے نوعیت کی کاشتکاری مہم اب تحریک بن چکی ہے۔ آشیش بتاتے ہیں کہ پنجاب کے نابی سے منگوا کر قریب 200 کسانوں کو پرپل، نیلے اور کالے رنگ کے گیہوں کی کھیتی کے لئے بیج بھی دستیاب کرایا ہے۔

گیہوں

ان کی یہ مہم گیا کہ علاوہ نوادہ، اورنگ آباد اور ارول ضلع تک پہنچ چکی ہے اور ان دنوں کسان نئی قسم کی فصل لگا رہے ہیں۔

آشیش کمار کے مطابق عام گیہوں کے ہی طرح اس کی کاشت کے طریقے ہیں اور فی ایکڑ اس کی پیداور 15 سے 16 کیونٹل ہوتی ہے۔ کسان اس گیہوں کو مارکیٹ میں 40 سے 50 روپے فی کلو فروخت کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کی پیداوار کے لئے نہ صرف کسانوں کو بیدار کیا بلکہ انہیں بیج بھی دستیاب کرایا ہے۔

آشیش کمار کے مطابق اس گیہوں کی جانچ سائنسدانوں کے ذریعے لیبارٹری میں ہو چکی ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ سائنس دانوں کا دعویٰ ہے کہ اس گیہوں میں پروٹین اور اینٹی آکسیڈنٹ زیادہ ہے، ذیابیطس اور بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔

آشیش کمار

اس کا لازمی طور پر استعمال کرنے پر جسم کو برابر مقدار میں آئرن ملتا ہے۔ عام گیہوں سے زیادہ اس میں آئرن، زنک اور اینٹی آکسیڈنٹ کی مقدار زیادہ ہے۔

ٹرائگلسٹرائڈ زیادہ ہونے پر اس کے استعمال سے دل کی بیماریوں کا بھی خطرہ کم ہو جاتا ہے، ساتھ ہی یہ گیہوں ریڈیکل فری ہے۔

گیہوں

مزید پڑھیں:

جانیں: ایم ایس پی پر خریداری سے پیدا ہونے والے مشکلات؟

پنجاب کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایگرو میں ڈاکٹر منیکا گرگ اس پرریسرچ کرچکی ہیں۔ آشیش نے بھی اس گیہوں کے نیوٹریشن ویلیو کی جانچ کے لیے بھاگلپور انسٹی ٹیوٹ سیمپل بھیج چکے ہیں۔

Last Updated : Dec 3, 2020, 7:00 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details