گزشتہ 21 دسمبر کو شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف بہار بند کے دوران پھلواری شریف میں اقلیتی طبقہ کے لوگوں پر جان لیوا حملہ کے خلاف سی پی آئی ایم ایل اور انصاف منج کے ذریعہ احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا۔
پھلواری شریف میں ہوئے مظالم کے خلاف سی پی آئی ایم کا مظاہرہ رہنماؤں نے مظاہرین کو گردنی باغ دھرنا مقام پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً 26 فیصد لوگوں کے پاس دستاویزات موجود نہیں ہیں، یہ لوگ کہاں سے لائیں گے۔
سی پی آئی ایم ایل کے ریاستی سیکریٹری کنال نے کہا کہ 21 تاریخ کو پھلواری شریف میں منصوبہ بند طریقے سے سے حملہ کیا گیا انہوں نے کہا کہ 19 تاریخ کو ہم لوگوں کے ذریعہ بہار بند کے دوران مظاہرے میں بھی ان لوگوں کی سازش تھی لیکن ناکام ہوئے۔
سی پی آئی ایم ایل کے جنرل سیکریٹری کنال نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پولیس انتظامیہ پر کارروائی کرے اور جتنے بے قصور ہیں، انہیں رہا کیا جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو شدت پسند عناصر ہیں، انہیں فوراً گرفتار کیا جائے۔
اس موقع پر بہار اسمبلی میں سی پی آئی ایم ایل کے رہنما محبوب عالم نے کہا کہ گزشتہ 21 دسمبر کو پھلواری شریف میں پرامن طریقے سے مظاہرہ کر رہے لوگوں پر جس طرح سے گولیاں چلائی گئیں یہ گولی آر ایس ایس بجرنگ دل اور بی جے پی کے غنڈوں نے چلائی۔
انہوں نے پولیس انتظامیہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کی شناخت ہونے کے باوجود پولیس انہیں گرفتار نہیں کر رہی ہے۔
محبوب عالم نے کہا کہ ہارون نگر کا رہنے والا 18 سالہ نوجوان امیر حنظلہ جو غائب ہے اس کے متعلق ہم لوگوں نے کل پھلواری شریف تھانہ جا کر اس کے متعلق دریافت کیا اور انہیں کہا ہے کہ اس بچے کو تلاش کریں نہیں تو تمام مخالفت کے باوجود ہم لوگ تھانے کا گھیراؤ کریں گے اس کا جواب تو دینا ہوگا۔