صبح سے گاہک کے انتظار میں دوپہر ہوگئی ہے لیکن کوئی کام نہیں ملا ہے۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں فاقہ کشی کا شکار ہوئے اور اب کچھ ٹرینیں چل بھی رہی ہیں لیکن پھر بھی زندگی پٹری پر نہیں لوٹی ہے۔
پہیے والی ٹرالی اور بیگ ہونے کے وجہ سے زیادہ تر مسافر اپنا سامان خود ہی اٹھا لیتے ہیں اور ہاتھ والی گاڑی سے کچھ سامان کھینچنے کا کام ملتا ہے لیکن ابھی چونکہ زیادہ ٹرینیں نہیں چل رہی ہیں تو کبھی کبھی پورے دن خالی ہی بیٹھنا پڑتا ہے۔ ان لوگوں کی شکایت ہے کہ حکومت کی طرف سے ان لوگوں کی کوئی مدد نہیں کی گئی۔