شہر گیا میں واقع اقلیتی کالج مرزا غالب کالجکو بی ایڈ B Ed exam امتحان کا مرکز بنایا گیا ہے جہاں نقل پر Clashes During Exams In Gaya ہنگامہ کی طلاع ہے۔ الزام ہے کہ یہاں ایک دوسرے کالج کے نمائندہ نے طلبہ کے ساتھ ملکر پہلے امتحان ہال میں سوال نامہ ایڈمٹ کارڈ کو پھاڑا اور اسکے بعد کالج کے اسٹاف کے ساتھ الجھ گئے، بعد میں کالج اسٹاف بھی ان طلباء پر ٹوٹ پڑے اور پھر جم کر دونوں طرف سے پتھر بازی ہوئی، دونوں طرف کے لوگوں کو معمولی چوٹیں بھی آئی ہیں۔
دراصل اس ہنگامہ کی وجہ یہ بتائی گئی کہ گزشتہ روز پیر کو بی ایڈ B Ed exam کے امتحان کے دوران نقل نویسی کرتے ہوئے مختلف بی ایڈ کالج کے 9 طلباء و طالبات پکڑے گئے جنہیں کالج انتظامیہ نے امتحان سے باہر کردیا، تاہم آج طلباء یونین کے نمائندوں کے ساتھ مہیش سنگھ یادو کالج کے ایک رکن جتیندر یادو کالج منتظمہ سے بات کرنے پہنچے اسی دوران جتیندر یادو اپنے طلباء و طالبات کے ساتھ دھرنا پر بیٹھ گئے۔ دھرنا پر بیٹھے طلباء کا کہنا تھا کہ جنہیں سسپینڈ کیا گیا ہے انہیں امتحان دینے کی اجازت دی جائے اور انکے ایڈمٹ کارڈ واپس کیے جائیں۔ اس پر جب بات نہیں بنی تو کچھ لوگ امتحان ہال میں داخل ہو کر دوسرے طلبہ کو امتحان ہال سے نکلنے کو کہنے لگے اور پھر ہنگامہ شروع ہوگیا۔
امتحان ہال میں بیٹھے طلباء و طالبات کا کہنا تھا کہ اچانک کچھ لوگ امتحان گاہ میں داخل ہوئے اور ان کے سوال نامہ و جواب نامہ و ایڈمٹ کارڈ پھاڑ دیے۔ انکے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور انہیں امتحان دینے سے روکا گیا کالج کے اسٹاف نے آکر انہیں ہنگامہ کرنے والوں سے بچایا، جبکہ اس سلسلے میں مہیش سنگھ یادو کالج کے نمائندہ جتیندر کمار یادو نے مرزاغالب کالج کے اسٹاف پر مارپیٹ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ سینٹر کالج " مرزا غالب کالج" کے امتحان کنٹرولر نے متعلقہ کالج سے پیسے مانگے تھے نہیں دیے جانے پر طلبا کو امتحان ہال سے باہر کردیا گیا تھا اسی تعلق سے وہ جاننے کو آئے تھے اور اس دوران ان پر جان لیوا حملہ ہوا ہے'۔