چینئی: خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ چینئی کے ایک مدرسہ میں زیر تعلیم بچوں کے ساتھ مبینہ مار پیٹ کی جارہی ہے جس کے بعد پولیس کارروائی کرتے ہوئے وہاں سے بچوں کو نکال کر ان کے گھر واپس بھیج دیا ہے۔اس معاملے میں پولیس نے مدرسہ چلانے والے دو افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ مادھاورم پولیس کے مطابق، ملزمین کی شناخت محمد اختر اور عبداللہ کے طور پرہوئی ہے، جو بہار کے رہنے والے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 29 نومبر کو مدھاورم کے ایک مدرسہ سے بارہ نابالغ بچوں کو نکال کر اس لیے انہیں ان کے گھروں کو واپس بھیج دیا گیا کیوں کہ مدرسے میں ان کے ساتھ مبینہ مارپیٹ کی خبریں پولیس کو موصول ہوئی تھی۔ چائلڈ لائن اینڈ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی رکن ایڈوکیٹ این للیتا کی شکایت کی بنیاد پر مادھاورم پولیس نے مدرسہ میں کارروائی کرتے ہوئے بچوں کو وہاں سے نکالا۔للیتا نے کہا کہ ملزمین کے پاس مدرسہ چلانے کے لیے جووینائل جسٹس بورڈ کی منظوری نہیں تھی۔ Chennai Police Action Against Madrasa
اس معاملے میں پولیس نے بتایا کہ جب چھان بین کی گئی تو انکشاف ہوا کہ بچوں کو بہار سے دینی تعلیم کے لیے یہاں لایا گیا تھا اور ان کے والدین سے ماہانہ رقم لی جاتی تھی۔ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ جب بچوں کو پڑھایا جاتا اس دوران سبق نہ سمجھنے پر ان کو مبینہ طور پر ڈنڈوں اور تار سے مارا جاتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ بچوں کے جسم پر مارپیٹ کے نشانات تھے جس کے بعد انہیں ہسپتال بھیج کر ان کا علاج کروایا۔ پولیس نے کہا کہ دونوں ملزمین کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ، 342، 323، 324 اور سیکشن 75 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ Chennai Police Action Against Madrasa