نیے سال میں بی جے پی اور جے ڈی یو کے درمیان سیٹ کے معاملے کو لیکر کہرام مچا ہے۔ جے ڈی یو نائب صدر پرشانت کشور کے بیان کے بعد بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے بھی جواب دیا گیا ہے۔ بی جے پی رہنماؤں نے سیٹ شیئرنگ کے 2010 کے فارمولے کو خارج کیا ہے۔
بی جے پی اور جے ڈی یو کے درمیان سیٹ کو لیکر تنازعہ، دیکھیں ویڈیو پرشانت کشور نے سیٹ شیئرنگ کے 2010 کے فارمولے کو اپنانے کی بات کہی تھی۔ اس پر بی جے پی کے نائب صدر متھیلیش تیواری نے نے کہا کہ 2010 کے فارمولے پر سیٹ شیئرنگ کو لیکر بات چیت نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جب نریندر مودی کو وزیر اعظم بنانے کی باری تھی، تب ہماری پارٹی نے قربانی دی اور ہم نے سمجھوتہ کیا۔ جے ڈی یو کے پاس دو سیٹیں تھیں، لیکن ہم نے 17 سیٹیں دی۔ اس بار کے انتخاب میں نیتیش کمار کو وزیر اعلیٰ بنانا ہے۔ بی جے پی کی حمایت ان کو ہے، ایسے حالات میں جے ڈی یو کو قربانی دینے کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔
میتھیلیش تیواری نے صاف کہا کہ انہیں اگر 2010 کا فارمولہ یاد ہے تو 2015 بھی نہیں بھولیں، اسلیے ہم قربانی نہیں دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاست میں کوئی مستقل دوست یا دشمن نہیں ہوتا ہے۔
اس درمیان پرشانت کشور نے 2010 کے بہار اسمبلی الیکشن میں جے ڈی یو۔ بی جے پی کے درمیان سیٹ بٹوارے کا جو فارمولہ بناتھا اسی کا حوالہ دیکر 2020 میں بھی ٹکٹ بٹوارے کی بات کہی ہے۔ اس وقت جے ڈی یو 142 اور بی جے پی 101 سیٹ پر الیکشن لڑی تھی۔ تب این ڈی اے کو رام ولاس پاسوان کی ایل جے پی کا ساتھ نہیں تھا۔ بی جے پی نے جن 102 اسمبلی سیٹ پر الیکشن لڑاتھا، ان میں سے 91 پر جیت درج کی تھی، لیکن جے ڈی یو نے 141 سیٹوں پر الیکشن لڑا اور 115 پر کامیابی ملی تھی۔