اس کے مطابق پارٹی کی طرف سے امیدواروں کو پندرہ پندرہ لاکھ روپئے دیے گئے۔ الیکشن کے اعلان سے لے کر اس کے پورا ہونے تک پارٹی کے مرکزی دفتر اور ریاستی یونٹ کے ذریعے کیا گیا پورا خرچ قریب 71.73 کروڑ روپئے ہوتا ہے جبکہ اس مدت کے دوران کل رسید تقریباً 35.83 کروڑ رہی۔ الیکشن کے اعلان سے پہلے پارٹی کے مرکزی اور ریاستی دفتر کے کھاتے میں مجموعی رقم 2376.90 کروڑ روپئے تھی اور الیکشن کے بعد باقی جمع رقم 2279.96 روپئے تھی۔ پارٹی نے خرچ کی یہ تفصیل مارچ مہینے میں جمع کی تھی۔ جسے کمیشن نے جمعہ کو عام کیا ہے۔
بہار الیکشن میں بی جے پی نے 24 کروڑ روپے خرچ کئے
بھارتیہ جنتا پارٹی نے سنہ 2020 کے بہار انتخابات میں اپنے مرکزی دفتر کے کھاتے سے تقریباً 26.7 کروڑ روپے خرچ کئے۔ جس میں پارٹی صدر جے پی نڈا، راجناتھ سنگھ اور یوگی آدتیہ ناتھ جیسے اسٹار کیمپینرز کی ریلیز کے لئے چارٹرڈ ہوائی جہازوں پر 24.07 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ بی جے پی کی طرف سے الیکشن کمیشن کو سونپے گئے خرچ سے متعلق ایک بیان کے مطابق پارٹی کی بہار یونٹ نے الیکشن کے دوران کل 28 کروڑ روپے خرچ کئے جبکہ امیدواروں کو مالی مدد کے طور پر اس نے 16.5 کروڑ روپے خرچ کئے۔
بی جے پی کی ریاستی یونٹ نے سشیل کمار مودی، دیویندر فڑنویس اور شاہنواز حسین جیسے اپنے اسٹار کیمپینرز کے لئے ہوائی جہاز اور ٹیکسی کے استعمال پر 1.5 کروڑ روپئے خرچ کئے۔ دیگر رہنماؤں کے ٹرین اور ٹیکسی سے سفر کے لئے 45.6 لاکھ روپئے خرچ کئے گئے۔
بہار یونٹ نے میڈیا کے مختلف ذرائع سے اشتہاروں کے لئے 16 کروڑ روپئے سے زائد خرچ کئے جس میں گوگل انڈیا کو دئے گئے 1.59 کروڑ روپئے بھی شامل ہیں۔ کمیشن کے ذریعے طے کردہ حد کے مطابق بہار جیسی ریاست میں کوئی امیدوار 30.8 لاکھ روپئے تک اسمبلی انتخابات میں خرچ کر سکتا تھا حالانکہ کسی سیاسی جماعت کے ذریعے دئے جانے والے خرچ کی کوئی حد طئے نہیں ہے۔