نتیش کمار نے سنیچر کو کل جماعتی اجلاس منعقد کیا تھا جبکہ آج ضلع مجسٹریٹز اور پولیس افسران کے ساتھ میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں بتایا کہ پورے بہار میں روزانہ رات 9 بجے سے صبح پانچ بجے تک نائٹ کرفیو لگانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سرکاری اور غیر سرکاری دفاتر کو شام پانچ بجے کے بعد ہی بند کرنے، سبھی دکانوں، اداروں، پھل سبزی، گوشت، مچھلی کی دکانوں کو شام چھ بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں سبھی ریسٹورینٹ ، ڈھابا اور ہوٹل میں ٹیک اوے کا آپریشن رات نو بجے تک رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اسی طرح سبھی مذہبی مقامات کو پہلے 30 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا تھا ، جسے اب بڑھا کر 15 مئی کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی مقامات پر کسی بھی قسم کے سرکاری اور نجی انعقاد پر روک رہے گی لیکن آخری رسومات، پوجا، شادی اور شرادھ پر روک نہیں رہے گی ۔ وہیں آخری رسومات ، شادی اور شرادھ کے پروگرام میں لوگوں کے شامل ہونے کی تعداد کو کم کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے اور اب آخری رسومات میں شامل ہونے کیلئے لوگوں کی تعداد 50 سے کم کر کے 25 کر دی گئی ہے۔ اسی طرح شادی اور شرادھ پروگرام میں 200 لوگوں کی حد کو کم کر کے 100 افراد سے زیادہ نہیں کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں سبزی منڈی کو بڑے اور کھلے مقامات پر لگانے کیلئے نظم کرنے کا ضلع مجسٹریٹوں کو ہدایت دی گئی ہے۔ اسکول، کالج، کوچنگ اور سبھی تعلیمی اداروں کو 15 مئی تک بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ اس مدت میں ریاست کی یونیورسیٹیوں کے ذریعہ لئے جانے والے امتحانات بھی نہیں لئے جائیںگے۔ اس مدت میں سنیما ہال، مال، کلب، جم، پارک کو پوری طرح سے بند رکھا جائے گا۔
نتیش کمار نے کہا کہ جو بھی لوگ باہر سے لوٹنا چاہتے ہیں وہ جلد سے جلد لوٹ آئیں تاکہ کوئی پریشانی نہ ہو۔ ریاستی حکومت کی جانب سے انہیں ہرممکن مدد دی جائے گی۔ افسران کو ہدایتیں دی گئی ہیں کہ سب ڈویژن سطح پر کورنٹائن سینٹرصحیح طریقے سے بنائیں تاکہ کوئی ہوم آئیسولیشن میں نہ رہنا چاہیں تو انہیں وہاں رکھا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ باہر سے جو لوگ آئیںگے ان کے لئے روزگار دستیاب کرانے کا نظم ہوگا۔ پنچایتی راج اور شہری ترقیات محکمہ کو گذشتہ سال کی طرح اس بار بھی دیہی علاقوں میں ماسک دستیاب کرانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ گذشتہ کورونا کی طرح اس بار بھی طبی عملوں کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دی جائے گی ۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضروری خدمات جیسے ٹرانسپورٹ، بینکنگ، ڈاک، صحت، فائر، ایمبولینس خدمات پر کسی بھی طرح کی روک نہیں ہوگی۔ اسی طرح ای کامرس کی سرگرمیاں بھی پابندی سے آزاد رہیںگی۔ ساتھ ہی تعمیراتی کاموں پر بھی کسی طرح کی روک نہیں رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ اضلاع میں ضلع مجسٹریٹوں کو عوامی مقامات پر بھیڑ کو قابو کرنے کیلئے دفعہ 144 نافذ کرنے کا اختیار دیاگیا ہے ۔
انہوں نے لاک ڈاﺅن کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ فی الحال نائٹ کرفیو لگایا گیا ہے اور پھر آگے کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے آئندہ میٹنگ میں اس پر کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آرٹی پی سی آر کی رپورٹ آنے میں تاخیر ہونے جیسی شکایتوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے کہ ایسا نظم کیا جائے کہ رپورٹ جلد سے جلد ملے اور متاثرین کا علاج شروع ہو سکے ۔ اسی طرح ٹیکہ کاری اور آکسیجن کی کوئی کمی نہ ہو اور اس کی سپلائی بروقت یقینی بنایاجائے اس سے متعلق بھی ہدایتیں دی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ گذشتہ سال کی طرح اس بار بھی دیہی اور شہری علاقوں میں، جہاں زیادہ انفیکشن ہیں وہاں کنٹمنٹ زون بنایاجائے گاتاکہ لوگوں کو انفیکشن سے بچایاجاسکے اور متاثرین کا علاج ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ علاج کا پرو ٹوکول بنا دیا گی اہے۔ دوا کی دستیابی کے ساتھ ہی ہر چیز کا دھیان رکھاجا رہا ہے۔ اس کے لئے ہر طرح کا نظم کیاجارہا ہے۔ مریضوں کیلئے ایمبولینس کا کبھی انتظام کر دیا گیا ہے۔